بھیگا بھیگا سا دسمبر اب دھندلا دھندلا سا کیوں ہو چکا ہے

کئی دہائیوں سے بھیگا بھیگا کہلانے والا دسمبر کا مہینہ اب گذشتہ چند برسوں سے موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث دھندلا دھندلا سا دسمبر بن چکا ہے۔ دوسری جانب محکمہ موسمیات کے مطابق رواں برس دسمبر کے آخری ہفتے میں بھی بارشوں کا کوئی خاص امکان نہیں ہے چنانچہ یہ دھند برقرار رہے گی۔ اس دھند کے باعث نہ صرف موٹر ویز اور قومی شاہراؤں پر سفر کرنا دشوار ہو جاتا ہے بلکہ صبح اور شام کے اوقات میں چھائی ہوئی گہری دھند شہروں میں ٹریفک کی روانی کو بھی متاثر کرتی ہے۔ اس صورتحال میں جہاں گاڑیوں کی آمدو رفت متاثر ہوتی ہے وہیں جہازوں کی پرواز میں بھی خلل آتا اور بعض اوقات ٹرین کا پہیہ بھی رک جاتا ہے۔
ماہر محکمہ موسمیات نے موسم اور دھند کی صورتحال کے بارے میں متنبہ کرتے ہوئے قومی شاہراؤں اور موٹرویز پر صبح اور رات کے اوقات میں سفر کرنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر محمد حنیف کے مطابق پنجاب شدید دھند اور سردی کی لپیٹ میں ہے اور بیشتر علاقے شدید دھند کی لپیٹ میں رہیں گے لہٰذا شہری ویک اینڈ پر اور دھند میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ انکا۔کہنا یے کہ موٹر ویز اور ہائی ویز پر دن ایک سے پانچ بجے کے دوران سفر کریں، اگلے چند روز شدید دھند کا دورانیہ 16 سے 20 گھنٹے رہے گا۔
قومی شاہراہ و موٹرویز اتھارٹی اور محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق پشاور تا اسلام آباد ایم ون موٹروے پر رات آٹھ بجے سے صبح تک کے اوقات میں شدید دھند ہے، جبکہ اسلام آباد سے لاہور ایم ٹو موٹرویز پر کلر کہار سے لاہور تک رات آٹھ بجے سے صبح 11 بجے تک شدید دھند رہے گی جبکہ اسلام آباد سے کلرکہار تک معتدل اور ہلکی دھند ہو گی۔ اسی طرح لاہور سے عبدالحکیم ایم تھری موٹروے پر صرف دوپہر دو بجے سے شام پانچ بجے تک ہلکی دھند ہے جبکہ دیگر اوقات میں گہری دھند پڑے گی۔
پنڈی بھٹیاں سے ملتان ایم فور موٹروے بھی رات آٹھ بجے سے صبح 11 بجے تک شدید دھند کی لپیٹ میں رہے گا جبکہ ملتان تا سکھر ایم فائیو موٹروے پر بھی رات آٹھ سے دن گیارہ بجے تک شدید دھند کے باعث حد نگاہ 50 میٹر سے کم رہے گی۔لاہور سیالکوٹ ایم 11 موٹروے پر بھی شام سے دن 11 بجے تک شدید دھند کے باعث حد نگاہ صفر سے پچاس میٹر ہوگی۔ ہاد رہے کہ چند روز سے لاہور اور گردو نواح میں شدید دھند ہے، جہاں عوام ایسے میں حد نگاہ صفر ہو جانے اور سفر میں مشکلات کا ذکر کرتے دکھائے دیتے ہیں وہیں کچھ منچلے اسے ’’دسمبر کی رومانویت‘‘ قرار دیتے ہیں۔
ایک صارف نے لاہور کی ایک دھند بھری صبح کی ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’اس دھند سے واضح ہے لاہور نہیں چاہتا کہ میں اسلام آباد جاؤں،جبکہ ایک اور صارف نے دھند کی رومانویت کا ذکر کچھ یوں کیا جبکہ ایک صارف نے گذشتہ روز لاہور میں دھند کے باعث شام کے سرمئی سائے کو لاہور کا حسن قرار دیا۔