جیجی حدید کو اسرائیل مخالف پوسٹ پر معذرت کیوں کرنا پڑگئی؟
فلسطینی نژاد امریکی سُپر ماڈل جیجی حدید نے فلسطین کی حمایت میں پوسٹ کے بعد شدید دبائو اور دھمکیوں کی وجہ سے اسرائیل مخالف پوسٹ شیئر کرنے پر معذرت کرلی۔جیجی حدید نے حال ہی میں اپنی ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں اسرائیل کو بچوں کو جنگی قیدی بنانے والا دنیا کا واحد ملک قرار دیا، اپنی پوسٹ میں فلسطینی بچے احمد منصرہ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے اسرائیل پر مسلسل فلسطینیوں کے اغواء، زیادتی، قتل، تشدد کا الزام بھی عائد کیا تھا۔دراصل فلسطینی بچے احمد منصرہ کو 2015ء میں 13 سال کی عمر میں گرفتار کیا گیا تھا اور پھر 12 سال قید کی سزا سنا دی گئی تھی جو بعد میں کم کر کے 9 سال کر دی گئی تھی۔ احمد منصرہ پر الزام تھا کہ 2015ء میں مقبوضہ مشرقی یروشلم میں غیر قانونی یہودی بستی کے قریب 2 اسرائیلی آباد کاروں پر چاقو سے حملے کے وقت وہ بھی اپنے کزن کے ساتھ تھا۔بین الاقوامی اداروں بشمول اقوام متحدہ اور یورپی یونین نے 2022ء میں اسرائیل سے اس فلسطینی بچے کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا، امریکی سُپر ماڈل کی اس پوسٹ کو دیکھ کر اسرائیل اور صہیونیت کے حامی بھڑک اٹھے اور انہوں نے امریکی ماڈل کو دھمکیاں دینا شروع کر دیں۔صہیونی گروپس نے جیجی حدید کو جھوٹا اور یہود دشمن قرار دیدیا۔اب صہیونی گروپس کی جانب سے شدید دباؤ اور دھمکیاں موصول ہونے کے جیجی حدید نے ایک نئی انسٹا گرام پوسٹ شیئر کی ہے جس میں اُنہوں نے اسرائیل مخالف پوسٹ شیئر کرنے سے پہلے اصل حقائق کی توثیق میں ناکامی پر معذرت کی، اُنہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ انسان ہونے کے ناتے مجھ سے غلطی ہو سکتی ہے اور ان غلطیوں پر میں خود کو جوابدہ بھی سمجھتی ہوں۔امریکی سُپر ماڈل نے لکھا ہے کہ میں غلط معلومات پھیلانے کے حق میں بالکل نہیں ہوں اور میں نے ہمیشہ فلسطین کی آزادی کی تحریک کو یہود دشمنی کے جواز کے طور پر استعمال کرنے کی مذمت کی، مداحوں سے مطالبہ کیا کہ میں بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی طرف توجہ دلانے کے اپنے مقصد کی پیروی کرتے ہوئے اپنے جو خیالات سوشل میڈیا پر شیئر کرتی ہوں آپ لوگ اُنہیں آگے مثبت انداز میں شیئر کریں، جیجی حدید نے اپنی پوسٹ کے آخر میں لکھا کہ میں تمام یرغمالیوں کی بحفاظت واپسی اور غزہ و اسرائیل کے لوگوں کے لیے امن و سلامتی کے لیے دعا کرتی رہوں گی۔