7 بچوں کے بعد حلیم شیخ نے دوسری شادی کیوں کی؟


سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور سات بچوں کے باپ 55 سالہ حلیم عادل شیخ نے اپنی ہی پارٹی کی بظاہر کنواری خاتون رکن اسمبلی دعا بھٹو کے گھر بچے کی پیدائش کے بعد اپنی دوسری شادی پبلک کرتے ہوئے ان کا شوہر ہونے کا اعلان کردیا ہے۔ دوسری جانب پیپلز پارٹی والوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اپنی دوسری شادی چھپانے کی وجہ سے حلیم عادل شیخ صادق اور امین نہیں رہے اور اور آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت وہ نا اہلی کا شکار ہو جائیں گے۔ حلیم شیخ کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ انہوں نے دوسری شادی تین برس پہلے ہی کر لی تھی جس کی بنیادی وجہ ان کی اپنی پہلی بیوی سے مسلسل ناچاقی اور گھریلو جھگڑے تھے۔
دعا بھٹو اور حلیم عادل شیخ کی جانب سے اپنی شادی کا معاملہ بیٹے کی ولادت کے بعد تب پبلک ہوا جب بچے کی پیدائش پر دعا نے فیس بک پر اپنا نیا سٹیٹس لگا دیا۔ انہوں نے اپنے خاندان کے افراد کے علاوہ اپنی قریبی عزیزواقارب اور ممبران اسمبلی کو بھی یہ بتا دیا تھا کہ علیم عادل شیخ ان کے شوہر ہیں۔ چنانچہ حلیم عادل کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا تھا کہ وہ اپنی دوسری شادی کو تسلیم کرتے ہوئے اسے پبلک کرتے۔ حلیم عادل شیخ اور دعا بھٹو کے بیٹے کا نام کامل حلیم شیخ رکھا گیا ہے جسے خاتون رکن اسمبلی نے اپنی واٹس ایپ ڈی پی پر لکھ کر ڈسپلے کیا ہے۔
دعا بھٹو کی جانب سے بیٹے کی ولادت پر شادی کا اعلان کرنے پر جہاں سوشل میڈیا صارفین نے دونوں کو مبارک باد دی وہیں کچھ صارفین ’تین برس بعد‘ ایسا کرنے پر اراکین اسمبلی کے نااہلی سے بچے رہنے کی توقع ظاہر کیے بغیر بھی رہ نہ سکے۔ برطانیہ میں مقیم پاکستانی خاتون ٹویپ شمع جونیجو نے لکھا کہ ’اُمید ہے کہ دونوں شادی چھپانے کی وجہ سے نااہل نہیں ہوں گے۔‘ ’شادی چھپانے کی وجہ سے حلیم عادل شیخ اور دعا بھٹو ممکنہ نااہلی‘ کا ذکر آگے بڑھا تو اسی دوران ٹائم لائنز پر یہ اطلاع بھی سامنے آئی ہے کہ پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن لیڈر نے شادی کی تصدیق کی ہے۔ حلیم عادل شیخ کا موقف بتانے والوں کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی رہنما کے مطابق انہوں نے یہ شادی الیکشن سے پہلے نہیں بلکہ اس کے بعد کی تھی لہذا ان کو نااہل نہیں کیا جاسکتا ہے۔ تاہم پیپلز پارٹی والوں کا کہنا ہے کہ وہ اس لیے نااہل قرار پائیں گے کہ انہوں نے اپنے کاغذات نامزدگی کو اپڈیٹ نہیں کروایا اور کئی برس اپنی شادی کو خفیہ رکھا۔ پیپلزپارٹی والے مزید کہتے ہیں کہ صرف حلیم عادل شیخ ہی نااہلی کا شکار نہیں ہوں گے بلکہ دعا بھٹو بھی بطور ممبر صوبائی اسمبلی نااہل ہو جائیں گی۔
یاد رہے کہ دعا بھٹو 2018 سے پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں پر سندھ اسمبلی کی رکن ہیں جب کہ ان کے شوہر حلیم عادل شیخ کراچی ایسٹ سے صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 99 سے رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ ان دونوں نے 2018 کے عام انتخابات کے فوری بعد شادی کی تھی، جسے تین سال تک خفیہ رکھا گیا لیکن اب جوڑے کے ہاں بچے کی ولادت ہونے پر شادی کو سامنے لایا گیا ہے۔حلیم عادل شیخ نے تصدیق کی کہ ان کے اور دعا بھٹو کے ہاں بچے کی پیدائش ہوئی ہے اور دونوں نے بیٹے کا نام کامل حلیم شیخ رکھا ہے۔
سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ انہوں نے 2018 کے عام انتخابات کے فوری بعد جولائی میں ہی شادی کی تھی لیکن دونوں نے مشترکہ رضامندی سے اسے خفیہ رکھا تھا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ شادی کرنا اور بچے کی پیدائش جیسا معاملہ چھپانے کا نہیں ہوتا، اس لیے اب وہ تسلیم کر رہے ہیں کہ انہوں نے تین سال قبل شادی کی تھی۔
لیکن سچ تو یہ ہے کہ حلیم عادل شیخ نے تب شادی کو تسلیم کیا جب دعا بھٹو نے اپنے نوزائیدہ بیٹے کے ہمراہ تصاویر کو واٹس ایپ پر شیئر کیا اور بتایا کہ ان کے ہاں بچے کی پیدائش ہوئی ہے۔
اگرچہ دعا بھٹو کی یہ پہلی شادی ہے مگر حلیم عادل شیخ پہلے سے ہی شادی شدہ ہیں اور انکے پہلی شادی سے 7 بچے بھی ہیں۔ سندھ اسمبلی کی ویب سائٹ کے مطابق حلیم عادل شیخ 7 بچوں کے والد اور 55 سال کے ہیں جب کہ دعا بھٹو کی عمر ویب سائٹ پر موجود نہیں اور انہیں تاحال غیر شادی شدہ بتایا گیا ہے۔ دعا بھٹو سیاست میں آنے سے قبل شوبز اور میڈیا انڈسٹری سے وابستہ تھیں، انہوں نے سندھی نیوز چینل میں نیوز کاسٹنگ کے علاوہ ماڈلنگ اور اداکاری بھی کی۔ دعا بھٹو کا مکمل نام طاہرہ دعا بھٹو ہے اور ان کی پیدائش لاڑکانہ کی ہے۔

Back to top button