فاطمہ خان نے پاکستانی خواتین کی زندگی کو بہترین قرار کیوں دیا؟

معروف کامیڈین و اداکار احمد علی بٹ کی اہلیہ فاطمہ خان نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستانی خواتین دیگر ممالک کی خواتین کے مقابلے میں بہت بہتر زندگی بسر کر رہی ہیں، دیگر ممالک کی خواتین ایشیائی مردوں سے دوسری یا تیسری شادی کیلئے لپکی چلی آتی ہیں۔حال ہی میں احمد علی بٹ نے بیٹے اذان اور اہلیہ فاطمہ خان کے ہمراہ دی نوک نوک شو میں شرکت کی جہاں دونوں نے میزبان محب مرزا کے دلچسپ سوالوں کا جواب دیا۔شادی کے بعد اداکاری چھوڑنے کے فیصلے پر فاطمہ خان کا کہنا تھا کہ جب آپ نئی زندگی کو دنیا میں لے کر آتے ہیں تو اس سے بڑا کام کوئی نہیں ہے، میری اپنی والدہ ڈاکٹر ہیں، انہوں نے پوری زندگی نوکری کی، وہ اپنی جگہ ٹھیک ہے، لیکن اگر زندگی میں ایسا موقع ملے کہ آپ اپنے بچے کو فُل ٹائم دے سکتے ہیں تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ہم نے مدرز آف پاکستان نامی ایک فورم شروع کیا ہے جس کی وجہ بھی یہی تھی کہ خواتین کو بااختیار بنایا جائے اور اس فورم پر خواتین اپنے مسائل پر بات کریں، شاید کچھ لوگوں کو میری بات سمجھ نہ آئے لیکن پاکستان سے باہر طویل عرصے تک زندگی گزارنے کے بعد مجھے احساس ہوا کہ آج بھی پاکستان کی خواتین دیگر ممالک کے مقابلے بہتر زندگی گزار رہی ہیں۔فاطمہ خان نے کہا کہ جب وہ پاکستان سے باہر رہتی تھیں اور اپنی دوستوں کو پاکستان میں رہنے والی خواتین اور ثقافت کے بارے میں بتاتی تھیں تو وہ بہت متاثر ہوتی تھیں۔آج بھی اگر میں بس میں سفر کروں تو پاکستانی مرد تھوڑی شرم محسوس کریں گے، میرے لیے دروازہ کھولیں گے یا پہلے مجھے جگہ دیں گے، ہم اپنے ملک کے مردوں کی یہ خوبصورت سائیڈ نہیں دکھاتے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک امید کی کرن ہے کہ جہاں ہم مردوں کا منفی کردار دکھاتے ہیں، جو نظر بھی آتا ہے اور آج بھی معاشرے میں موجود ہے لیکن معاشرے میں ان کا مثبت کردار بھی ہے۔شادی کے بعد احمد علی بٹ کی وجہ سے ان کے اندر مثبت رویے اور عادتیں نکھر کر سامنے آئی ہیں، میں اس سے اتفاق کرتی ہوں کہ عورت مرد کا عکس ہوتی ہے، یاد رہے کہ احمد علی بٹ اور فاطمہ خان کی شادی 2013 میں ہوئی تھی اور جوڑے کے ہاں اکتوبر 2014 میں بیٹے (اذان) کی پیدائش ہوئی تھی۔