شمالی وزیرستان: دیسی ساختہ بم کے حملے میں 2 سکیورٹی اہلکار شہید

قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں میرانشاہ کے قریب دھماکے میں 2 سکیورٹی اہلکار شہید جب کہ 4 زخمی ہوگئے۔ حکام کا کہنا تھا کہ ضلعی ہیڈ کوارٹرز میران شاہ سے 15 کلو میٹر مشرق میں تاپئی کے علاقے میں فوج کی بم ڈسپوزبل اسکواڈ کی ٹیم پیٹرولنگ کر رہی تھی کہ گاڑی کے قریب ریموٹ کنٹرول ڈیوائس پٹھ گئی۔
اس دھماکے کے نتیجے میں 2 جوان شہید جب کہ ان کے 4 ساتھی زخمی ہوگئے، جن کی شناخت شبیر، عمران، نعیم اور نوید عالم کے نام سے ہوئی۔ ادھر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے ایک بیان میں بتایا کہ شمالی وزیرستان میں میران شاہ کے جنوب مشرقی حصے میں معمول کی پیٹرولنگ کے دوران سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر آئی ای ڈی سے حملہ کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق اس حملے کے نتیجے میں 2 اہلکار صوبیدار عزیز اور لانس نائیک مشتاق نے جام شہادت نوش کیا جب کہ 2 جوان زخمی بھی ہوگئے۔
خیال رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے سے ضلع شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے حملے میں کئی سیکیورٹی اہلکار جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ 8 مئی کو خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں ایک سکیورٹی چیک پوسٹ پر راکٹ حملے میں پاک فوج کے 2 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔
خیال رہے کہ 26 اپریل کو شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف کی گئی کارروائی کے دوران پاک فوج کے دو جوان شہید ہوگئے تھے جب کہ 9 دہشت گردوں کو بھی ہلاک کیا گیا تھا۔
اس سے قبل 14 اپریل کو شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایک فوجی اہلکار شہید ہوگیا تھا۔11 اپریل کو شمالی وزیرستان میں تحصیل میر علی کے قریب فائرنگ کے تبادلے میں 2 سکیورٹی اہلکار شہید جب کہ 7 عسکریت پسند ہلاک ہوگئے تھے۔ قبل ازیں 8 اپریل کو سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع شمالی وزیرستان اور مہمند میں کارروائی کرکے 7 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔