پہلگام واقعہ پر سندھ طاس معاہدہ معطل،بھارت کا بارڈربندکرنےکااعلان

بھارتی وزارت خارجہ پہلگام واقعہ کوبنیاد بناکرپاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل ،واہگہ اٹاری بارڈر،بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن بندکرنےکااعلان کردیا۔
بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کی زیرصدارت کابینہ اجلاس کے بعد بھارتی وزارت خارجہ نے میڈیا کو بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کررہے ہیں۔واہگہ اور اٹاری چیک پوسٹ بھی بند کی جارہی ہے۔
بھارتی حکومت نے پہلگام واقعے کا الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ کیا گیا سندھ طاس معاہدہ فوری طور پر معطل کرنے کا اعلان کردیا، اٹاری چیک پوسٹ بند اور واہگہ بارڈر کو بند کرنے کا حکم دے دیا۔
بھارتی سیکریٹری خارجہ وکرم مسری نے کہا کہ سارک کے تحت تمام پاکستانیوں کے ویزے بھی منسوخ کررہے ہیں اور 48گھنٹوں کے اندر پاکستانیوں کو بھارت چھوڑنےکاحکم دیدیا۔
بھارت وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان ہائی کمیشن کو 7 روز میں بھارت چھوڑنا ہوگا۔ بھارت نے پاکستان کے ایئرفورس و نیوی کے اتاشیوں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے دیا۔جبکہ اسلام آباد میں موجود اپنے اہل کاروں کو واپس بلانے کے احکامات جاری کردیے۔جبکہ پاکستان میں سفارتی عملے کی تعداد بھی محدودکرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
1960 وزارت خارجہ ترجمان کا کہنا تھا کہ سندھ آبی معاہدہ اس وقت تک معطل رہے گا جب تک کہ پاکستان قابل اعتبار اور اٹل طور پر سرحد پار دہشتگردی کی حمایت سے دستبردار نہیں ہو جاتا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے پہلگام میں 26 سیاحوں کی ہلاکت کا الزام پاکستان پر عائد کیا ہے اور اس واقعے کو بنیاد بناتے ہوئے مذکورہ اقدامات کا اعلان کیا۔