غزہ پراسرائیلی بمباری میں اضافہ،87 فلسطینی شہید
غزہ کے شمالی علاقے بیت لاہیا پر اسرائیلی فوج نے مسلسل بمباری کی جس میں درجنوں عمارتیں ملبےکاڈھیر بن گئیں۔87فلسطینی شہید ہو گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عمارتوں کے ملبے میں 100 سے زائد خواتین، بچے اور بزرگ دب گئے۔پورا علاقہ تباہی ما منظر پیش کر رہا ہے۔
امدادی کاموں کےدوران عمارتوں کے ملبےسےکم از کم73 لاشیں نکالی گئی ہیں جب کہ 40 سےزائد افراد کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔
خیال رہےکہ اسرائیلی فوجیوں نے بیت لاہیا کا 16 روزسےمحاصرہ کیاہواہے۔ خوراک، پانی،ادویات اوردیگر اشیائے ضروریہ کی قلت پیداہوگئی۔
حزب اللہ کا اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر ڈرون حملہ
غزہ میں7اکتوبر2023 سےجاری اسرائیلی بمباری میں شہیدہون والے فلسطینیوں کی تعداد42ہزار سے تجاوز کرگئی جب کہ99 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔
اسرائیلی فورسز کے ساتھ دو بدو لڑائی میں شہید ہونے والے حماس کے سربراہ یحییٰ السنوار کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی۔
یحییٰ سنوار16 اکتوبرکوغزہ کے لاقے رفح میں اسرائیلی فورسزکےساتھ لڑتے ہوئے شہید ہوئے تھے، اسرائیلی فورسز کی جانب سےیحییٰ سنوار کی شہادت سے قبل کی ایک ڈرون ویڈیو بھی جاری کی تھی جس میں انہیں ایک تباہ حال عمارت کی دوسری منزل پرزخمی حالت میں صوفے پر پرسکون انداز میں بیٹھے دیکھا جا سکتا ہے۔
اسرائیلی فورسزنےبعد ازاں یحییٰ سنوار کی ایک اور ویڈیو بھی جاری کی تھی جس میں انہیں صیہونی فورسز کے ساتھ جھڑپ کرتے اور کھڑکی سے فائرنگ کرتے دکھایا گیا۔
اسرائیلی فورسز نے یحییٰ سنوار کی شناخت کی تصدیق کے لیےان کے دانتوں کا ٹیسٹ کیا اور جسم کا کچھ حصہ کاٹ کر ڈی این اےکےلیےساتھ بھی لے گئے۔
امریکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکام کی جانب سےحماس کےسربراہ یحییٰ سنوار کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی ہے۔
نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق پوسٹ مارٹم میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یحییٰ سنوار کی موت سر میں گولی لگنے سے ہوئی۔
یحییٰ سنوار کا پوسٹ مارٹم کرنے والے اسرائیلی ڈاکٹر چین کوگل نےامریکی اخبار کو بتایا کہ پہلے حماس رہنما کےہاتھ میں میزائل یا ٹینک کےشیل سے زخم ہوا۔
ڈاکٹر چین کوگل نےمزید بتایا کہ یحییٰ سنوار نے اپنے زخمی بازو سےبہتے خون کو روکنے کے لیے تار سےباندھا لیکن ان کا بازو ٹوٹ چکا تھا۔
اسرائیلی ڈاکٹر کا کہنا تھایحییٰ سنوار کی موت سر میں گولی لگنےکی وجہ سے ہوئی تاہم نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق یہ واضح نہیں ہو سکا کہ کس نے گولی چلائی، کب گولی چلائی اورکونسا اسلحہ استعمال کیا گیا۔
اس حوالے سے اسرائیلی فوج کا کہنا ہےکہ یحییٰ سنوار رفح میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ مقابلے کےدوران مارے گئے، اسرائیلی فورسز کو یحییٰ سنوارکی موجودگی کے بارے میں کسی قسم کی اطلاع نہیں تھی، اسرائیلی فوج کےایک میجر جنرل نے موقع پر پہنچ کریحییٰ سنوار کی شناخت کی اور پھر تصدیق کےلیے ان کا ڈینٹل ٹیسٹ کیا گیا اور ڈی این اے بھی کیا گیا۔