سینیٹ کمیٹی اجلاس میں فیصل واؤڈا چیئرمین ایف بی آر سے الجھ پڑے

سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں ٹیکس کے معاملے پر سینیٹر فیصل واؤڈا چیئرمین ایف بی آر زبیر امجد ٹوانہ سے الجھ پڑے۔

قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں کمیٹی ارکان نے الیکٹرک اور ہائبرڈ گاڑیوں پر ٹیکس کی شرح بڑھانے کی مخالفت کردی۔ اس حوالے سے سینیٹر فیصل واؤڈا کا کہنا تھا پوری دنیا میں الیکٹرک گاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے، چھ ماہ میں اگر کسی کی شپمنٹ پہنچتی ہے اس کو تو معلوم ہی نہ تھا پالیسی بناکر جب اس پر نظرثانی کی جاتی ہے تو مسائل بڑھ جاتے ہیں۔ جس پر چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد کی گاڑی پر 25 فیصد سیلز ٹیکس لگایا گیا ہے، سینیٹر فیصل واؤڈا نے کہا کہ ٹیکس اور پالیسیوں میں تبدیلی کی وجہ سےکوئی اس ملک میں انڈسٹری نہیں لگاتا۔

ایف بی آر نے بتایا درآمدی گاڑیوں پر ٹیکس لگا ہے مقامی طور پر تیار گاڑیوں پر ٹیکس نہیں لگایا گیا ہے، جس پر سینیٹر فیصل واؤڈا نے کہا یہ میرا کاروبار ہے مجھے معلوم ہےگاڑیوں پر ٹیکس کون لگوا رہا ہے، مجھے مجبور نہ کیا جائے میں پبلک میں بتا دوں گا۔ فیصل واؤڈا نے کہا کہ بجٹ میں ٹیکس لگانے سے پورے پاکستان میں پراپرٹی مارکیٹ بیٹھ گئی ہے، اب عام آدمی گھر نہیں خرید سکے گا، آئی ایم یف کے کہنے پر ہر چیز کا بھٹہ بٹھادیں گے۔

قومی اسمبلی میں اقلیتوں سے متعلق قرارداد منظور

 

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے پر 35 فیصد تک اور غیر تنخواہ دار طبقے پر45 فیصد تک ٹیکس عائد کیا گیا ہے، پراپرٹی سیکٹر میں فائلر کےلیے ٹیکس 15 فیصد اور نان فائلر کےلیے 45 فیصد ہے، پراپرٹی سیکٹر میں ٹیکسوں کی شرح فیئر ہے۔

سینیٹر فیصل واؤڈا نے کہا کہ  پراپرٹی پر بڑھائے جانے والے ٹیکس سے عام آدمی گھر کیسے بنائے گا؟، اس پر چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ سیمنٹ پر فی کلو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں ایک روپیہ بڑھانےکی تجویز ہے کیوں کہ سیمنٹ کے ریٹ بڑھنے سے ایف بی آر کو کوئی فائدہ نہیں ہوا، سیمنٹ پر ایکسائز ڈیوٹی 2 روپے سے بڑھا کر3 روپےکلو کردی گئی ہے ایک روپیہ اس لیے بڑھایا جا رہا ہے کہ ایف بی آر کو ریونیو آئے۔

Back to top button