کیا مریم حکومت صرف سوشل میڈیا پر پرفارم کررہی ہے یا۔۔؟

مریم نواز کی پنجاب حکومت اس وقت سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی زد میں ہے جہاں ایک طرف ناقدین پنجاب حکومت کی کارکردگی پر سوال اٹھا رہے ہیں ناقدین کے مطابق پنجاب حکومت فنکاروں اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو پیسے دے کر مسلم لیگ ن کی پروموشن کے لیے ویڈیوز بنوارہی ہے سوشل میڈیا پر معاوضے کے عوض ن لیگ کے حق میں تشہیری مہم چلائی جا رہی ہے۔ اسی لئے نون لیگ کی کارکردگی صرف سوشل میڈیا تک محدود ہے دوسری جانب نون لیگ کے اپنے اراکین نے بھی حکومتی حکمت عملی کو ہدف تنقید بنانا شروع کر دیا ہے۔

مختلف اداکاروں اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز کیجانب سے پنجاب حکومت کی حمایت میں ویڈیوز سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر گرما گرم بحث  جاری ہے اور سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ کیا یہ ویڈیوز ان سوشل میڈیا سیلبرٹیز کی اپنی سوچ ہے یا یہ وہ معاوضے کے عوض ایسا کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ سوشل میڈیا انفلوئنسر جنید اکرم سمیت کئی سیلبرٹیز نے یکم اور دو جولائی کو ویڈیوز اپ لوڈ کیں جن میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے منصوبوں کو سراہا گیا۔جہاں میکال ذوالفقار نے انسٹاگرام پر شیئر کی گئی ویڈیو میں کسان پیکج کو سراہا تو وہیں اداکارہ صنم سعید نے مریم نواز کی بطور وزیر اعلیٰ پنجاب کارکردگی کی تعریف کی۔ ان سب کو مریم نواز کے مخالفین کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جانے لگا۔’گنجی سویگ‘ کے نام سے مشہور سوشل میڈیا انفلوئنسر جنید اکرم نے صوبہ پنجاب میں سو دن کی کارکردگی سے متعلق ایک وی لاگ بنایا جس میں انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی سربراہی میں پنجاب حکومت کی کارکردگی کو تفصیل سے سراہا۔

اس ویڈیوز کے سامنے آنے کے بعد تنقید کے علاوہ سب سے بڑا سوال یہ ناظرین کی جانب سے اٹھایا گیا کہ آیا جنید اکرم نے سیاسی تشہیر پر مبنی وی لاگ معاوضہ لے کر کیا؟ صحافتی اور اخلاقی اقدار کے مطابق ایسی ویڈیوز جس میں رقم لے کر کوئی بات کی گئی ہو تو اس پر

’paid content‘

مہنگائی کی ماری عوام کیلئے بری خبر،بجلی پھر مہنگی

لکھا جانا ضروری ہوتا ہے۔

اس تنازعے کے دوران ہی معروف سیاحتی وی لاگر ابرار حسن کی جانب سے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ ’آئند چند دنوں میں کچھ سوشل میڈیا انفلوئنسرز اور شوبز شخصیات حکومت پنجاب اور کچھ اداروں کی بہت تعریفیں کریں گی تو بتاتا چلوں کہ یہ سب

’paid promotion‘

ہے اور اس کے لیے بہت اچھا معاوضہ ادا کیا گیا ہے۔‘

نورین کامران لکھتی ہیں کہ ن لیگ نے عوام پر ظالمانہ فیصلے مسلط کر دیے ہیں اور دہری مشکل کا شکار ہو گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف مہنگائی ہے اور دوسری طرف مخالفین کی تنقید اس کا ن لیگ کی سیاست کو بہت گہرا نقصان ہو چکا ہے۔

ایک صارف نے لکھا کہ موجودہ حکومت تو خود کو بہت تجربہ کار کہتی تھی اور وہ واقعی تجربہ کار نکلی ہے، صارف نے ن لیگ پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ تمام ریلیف پارلیمنٹیرین کو دے دیا گیا ہے اور عام عوام پر ضرورت سے زیادہ بوجھ ڈال کرایک ہی نعرہ لگایا جا رہا ہے کہ ہم نے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچا لیا ہے۔

مسلم لیگ ن کے سابق سوشل میڈیا ہیڈ عاطف رؤف کا نون لیگ کی حکومتی پالیسی کے خلاف سماجی رابطوں کی سائیٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن عوام کو مطمئن نہیں کر پا رہی اس لیے انہیں شدید تنقید کا سامنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ مسلم لیگ ن سے زیادہ ڈیلیور کسی جماعت نے نہیں کیا اور نہ ہی کوئی کر سکتا ہے لیکن عوام کو مشکل فیصلوں کی نظر کرنے سے پہلے عوام کو اعتماد میں لے کر انہیں روڈ میپ دینا چاہیے۔عاطف رؤف نے کہا کہ عوام کو اعتماد میں لیے بغیر مشکل فیصلے لینا مستقبل میں ن لیگ کے لیے بہت نقصان دہ ثابت ہو گا۔اس میں کوئی شک نہیں کے مسلم لیگ ن سے زیادہ ڈلیور کسی نے نہیں کیا اور نہ کر سکتا ہے کوئی، لیکن مسلم لیگ ن مشکل فیصلہ کرتے ہوئے عوام کو مطمئن نہیں کر پا رہی اس لئے شدید تنقید کا سامنا ہے،

دوسری جانب بعض صارفین پنجاب حکومت کی تعریف بھی کرتے نظر آ رہے ہیں۔ صارف آمنہ خان کا کہنا تھا کہ ’مریم نواز شریف عوام کی چیمپیئن ہیں۔‘اللہ بخش لاشاری نامی صارف نے ن لیگ کی حمایت کرتے ہوئے لکھا کہ عمران خان نے ملک کی بنی بنائی عمارت گرا دی ہے اب اس کو دوبارہ بنانے میں ٹائم لگے گا، ان کا کہنا تھا کہ عوام یقین رکھے مسلم لیگ ن مہنگائی کو بھی نیچے لائے گی اور پاکستان میں میگا پراجیکٹس بھی لانچ کرے گی۔ صارف نے امید ظاہر کی کہ مسلم لیگ ن 2027 تک میں مہنگائی کی شرح میں کمی لے آئے گی۔

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے سوشل میڈیا پر جاری اس بحث پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’کل جب فنکار عمران خان کے انڈے اور کٹوں کے پروگرام کی تعریف کرتے تھے تو سب ٹھیک تھا، اب پنجاب میں کام ہو رہا ہے تو اس کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔’شاہد آفریدی اور شعیب اختر کے خلاف بھی سوشل میڈیا پر کیمپین چلائی گئی۔ عمران خان اور عثمان بزدار کی تعریف کی جا سکتی ہے، اب تو باقاعدہ کام ہو رہا ہے۔‘

Back to top button