راول ڈیم میں لاکھوں مچھلیاں کیسے مری؟وجہ سامنے آگئی

راول ڈیم میں لاکھوں مچھلیاں مرنے کا ذمہ دار شکاری مافیا کو قرار دیدیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق شکاری مافیا نے زیادہ کے چکر میں خطرناک کھیل کھیلا۔لاکھوں مچھلیاں مریں۔۔وجہ خطرناک مواد نکلا جو لڈو میں ڈال کر راول ڈیم میں پھینکا گیا۔

رپورٹ کے مطابق خطرناک مواد سے لڈو بنا کر اسے چری کا نام دیا جاتا ہے۔ چری بنانے کےلئے شکاری مرغی کی فی،جڑی بوٹیاں، کپور کچری، ناگر موتھا، رشٹ، سوئے،  لمبر،ریوند اسارہ،میٹھا سوڈا اور سرسوں کی کھل کو پیس کر سفوف بنانے کے بعد اسے ابلے چاولوں میں ڈالتے ہیں پھر اس مرکب کے لڈو بناکر ان سے مچھلیوں کا شکار کیا جاتا ہے۔

علی امین گنڈاپور قوم کو گمراہ کرنا بند کریں،وفاقی وزرا

عام طور پر شکاری لڈو میں صرف 25 گرام مواد ہی ڈالتا ہے تاہم ذرائع کے مطابق راتوں رات کئی من زہریلہ مواد جنگل کے راستے راول ڈیم میں پھینکا گیا اور یہ زہریلہ مواد مچھلیاں خوراک سمجھ کر نگل گئیں۔۔۔نتیجہ مچھلیوں کا پیٹ پھٹا اور لاکھوں سلور مچھلیاں جان سے گئیں۔۔

جس رات راول ڈیم میں زہریلے لڈو پھینکے گئے اس وقت پانی کے اندر آکسیجن کی مقدار 0.02 تھی اور ہوا بالکل بند تھی ۔۔مچھلیوں نے خوراک کھائی اوران کا سانس بند ہوگیا۔مری ہوئی مچھلیاں ابھی تک راول ڈیم کی سطح پر تیر رہی ہیں ۔۔سبز رنگ کا زہریلہ مواد بھی سطح آب پر واضح نظر آرہا ہے۔۔اس مواد سے مچھلیوں کی ہلاکت کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔

راول ڈیم میں چائنہ،رہو،تلاپیہ،بام،سول مچھلیاں پہلے سے موجود ہیں۔۔گزشتہ سال 20 لاکھ سلور مچھلی کا پونگ ڈالا گیا۔۔جس میں سے ذرائع کے مطابق تقریباً 10 لاکھ زہریلے کیمیکل سے مر گئیں۔

Back to top button