فضل الرحمان سے عارف علوی کی ملاقات،آئینی ترمیم پر تبادلہ خیال

سابق صدرعارف علوی نےمولانا فضل الرحمٰن سےملاقات کی۔جس میں مجوزہ آئینی ترامیم پرگفتگو کی گئی۔

ذرائع کے مطابق جے یو آئی کےسربراہ مولانا فضل الرحمٰن نےسابق صدر عارف علوی کا اپنی رہائش گاہ پر استقبال کیا۔ملاقات میں پی ٹی آئی کےسیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا بھی موجود تھے۔اس دوران اہم سیاسی امور پر تبادلہ خیال کرنے کےساتھ ساتھحکومت کی جانب سے مجوزہ آئینی ترامیم کے حوالے سے جائزہ لیا گیا۔

ملاقات میں مولانا عطاالحق درویش، مولانااسعدمحمود،اخونزادہ حسین، عبدالجلیل جان بھی شریک تھے۔

عارف علوی ن آئینی ترامیم سے متعلق مؤقف پیش کرنےپرمولانا فضل الرحمان کو مبارک باددی۔

ذرائع کےمطابق بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سےعارف علوی کو خصوصی ٹاسک بھی سونپا گیاہے۔

واضح رہےکہ مجوزہ آئینی ترامیم پر حکومتی اتحاد جمعیت علمائےاسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی حمایت حاصل کرنےمیں ناکام رہا، مجوزہ ترامیم کی رازداری کو تنازع کی اہم بنیادی وجہ بھی قرار دیاجارہا ہے۔

گزشتہ روزحکمران اتحاد مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نےعلیحدہ علیحدہ مولانا فضل الرحمٰن سےانکی رہائش گاہ پر ملاقاتیں کرنا تھیں تاکہ جےیو مولانا کو آئینی پیکج کی منظوری میں حمایت کےلیےآمادہ کیا جاسکے۔

لیگی رہنما محسن شاہنواز رانجھانےمیڈیا کےنمائندوں کو بتایاکہ وہ کوئی وفد نہیں بلکہ مولانا فضل الرحمٰن کےدوست ہیں اور مذاکرات کےلیےنہیں آئے تھے، تاہم ایسا دکھائی دیتا ہے کہ حکومتی وفد بھی مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کےلیےاس لیے نہیں آیاکیوں کہ ان کےپارٹی رہنما کو جے یو آئی کی جانب سےکوئی خاطر خواہ جواب نہیں ملا، البتہ جے یو آئی ف کےرہنماؤں کی پیپلز پارٹی کے فد سے خوش گوارملاقات ہوئی۔

مریم نواز کا 5سال میں پانچ لاکھ گھر بنانے کا اعلان

ملاقات کےبعد میڈیا سے گفتگوکرتےہوئےخورشید شاہ اورنوید قمر نےکہاکہ جے یو آئی ف کےسربراہ کو بتایاگیا ہےکہ پیپلز پارٹی بل پر کام کررہی ہےاور پارٹی آئینی عدالت کےقیام کی حمایت کرتی ہے۔

Back to top button