سوات دھماکے میں کون سے 23 غیر ملکی سفارتکار بال بال بچ گئے؟

سوات دھماکے میں کون سے 23 غیر ملکی سفارتکار بال بال بچ گئے؟23 ستمبر کے روز خیبر پختونخوا کے ضلع سوات میں دہشت گردوں نے بارودی سرنگ کے ذریعے جن غیر ملکی سفیروں اور سفارتکاروں کے قافلے کو نشانہ بنایا اس میں 12 ممالک کے 23 ڈپلومیٹس شامل تھے جو سوات چیمبر اف کامرس کی دعوت پر بذریعہ سڑک مالم جبہ جا رہے تھے۔ حملے میں ایک اہلکار شہید اور چار زخمی ہو گئے جبکہ غیر ملکی سفیر محفوظ رہے۔

دہشت گردوں نے سڑک پر بارودی سرنگیں بچھا رکھی تھیں چنانچہ غیرملکیوں کے قافلے کو سکیورٹی دینے والی پولیس اہلکاروں کی وین سوات میں مالم جبہ روڈ پر واقع جہان آباد کے علاقے میں ایسی ہی ایک بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی جس سے ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہو گیا۔ تاہم وین کے پیچھے آنے والے قافلے میں موجود تمام سفارت کار محفوظ رہے اور بخریت واپس اسلام آباد پہنچا دیے گے۔

ذرائع کے مطابق قافلے میں روس، انڈونیشیا، پرتگال، قازقستان، بوسنیا ہرزی گوینیا، زمبابوے، روانڈا، ترکمانستان، ویتنام، ایران، اور تاجکستان کے سفیر شامل تھے۔

بارودی سرنگ کے خوفناک دھماکے میں بال بال بچ کر واپس اسلام آباد پہنچ جانے والے سفیروں اور سفارت کاروں کی تعداد 23 ہے اور ان کا تعلق 12 مختلف ممالک سے ہے۔ ان میں سے بعض کی اہلیہ اور بعض کے فیملی کے ممبرز بھی انکے ساتھ موجود تھے۔ روس کے سفیر البرٹ ہوریف کے ساتھ اُن کا سٹاف ممبر ولادمیر جیگونوف بھی تھا۔ ایران کے سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم کے ساتھ اُنکی گاڑی میں اُنکی اہلیہ اعظم امیری بھی سفر کر رہی تھیں۔

انڈونیشیاء کے ناظم الامور رحمت کسوما کے ہمراہ انکی اہلیہ مسز نعمت اور صاحبزادی ماویا ہندیارتا بھی موجود تھیں۔ ویت نام کے سفیر فام ایندوان کے ہمراہ انکی اہلیہ لگوین بیچ گاڑی میں سوار تھیں۔

پنجاب اسمبلی میں افغان قونصل جنرل کیخلاف متفقہ قراردادمنظور

قازخستان کے سفیر یرزان قسطاطن کے ہمراہ انکی اہلیہ مسز یردان سفر کر رہی تھیں۔ ایتھوپیا کے سفیر جمال بدر عبداللہ کے ہمراہ مسز جمال بدر مالم جبہ جا رہی تھیں۔ ترکمانستان کے سفیر ‘ایڈا ڈان موولا مو کی اہلیہ مسز مولوا مو بھی ان کی ہم سفر تھیں۔ زمبابوے کے سفیر ابوباسوطو اکیلے گاڑی میں سوار تھے۔ ازبکستان کے سفیر ایبک عارف عثمانوف اپنی اہلیہ کے ہمراہ تھے۔ پرتگال کے سفیر مینوول فیڈرک ریڈریکو اکیلے اپنی گاڑی میں جا رہے تھے۔ بوسنیا ہرزیگووینا کے سفیر امین داریوک کے ہمراہ انکی اہلیہ پامیلا ہوہوڈاروک اور صاحبزادے عدن گاڑی میں سوار تھے۔ روانڈا کے ڈیفنس اتاشی لیفٹیننٹ کرنل یاکا تاجوویرو اسماعیل بھی اکیلے سوات پیلس ہوٹل میں ہونیوالی انٹرنیشنل ٹورازم کانفرنس میں شرکت کے بعد اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیراہتمام تفریحی ٹور پر مالم جبہ جا رہے تھے مگر وہ دھماکے میں محفوظ رہے۔ البتہ بارودی سرنگ کے دھماکے سے ایتھوپیا کے سفیر جمال بدر عبداللہ کی کار کی ونڈ سکرین اور لائیٹس ٹوٹ گئی تھی۔ البتہ تمام سفیر اور انکی فیملی کے 23 ارکان محفوظ رہے۔ دھماکے کے بعد سفیروں، سفارت کاروں اور انکی فیملیوں کو مالم جبہ لے جانے کی بجائے سوات سے واپس اسلام آباد پہنچانے کو ترجیح دی گئی۔ دھماکے کی ذمہ داری ابھی کسی نے قبول نہیں کی البتہ روس کے سفارت خانے نے تصدیق کی کہ مینگورہ میں ڈپلومیٹک قافلے کے راستے میں بارودی سرنگ بچھائی گئی تھی جس کے پھٹنے سے ایک پاکستانی پولیس اہلکار مارا گیا۔

Back to top button