حسن نصر اللہ کی شہادت کےبعد ایرانی سپریم لیڈرخامنہ ای محفوظ مقام پر منتقل

حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی اسرائیلی حملےمیں شہادت کےبعد ایران کےسپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو بھی محفوظ مقام پرمنتقل کردیا گیا۔

ایرانی ذرائع نے بتایا کہ آیت اللہ خامنہ ای کونامعلوم مقام پرمنتقل کردیا گیاہےاور اس سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے۔ایرانی عہدیداروں نے بتایا کہ آیت اللہ خامنہ ای کوملک کےاندر ہی محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔انہوں نےکہا کہ ایران حزب اللہ کےرہنماؤں اوران کےدیگراتحادیوں کےساتھ بدستور رابطے میں ہےتاکہ اسرائیل کے تازہ اعلان کےبعد اگلا لائحہ عمل ترتیب دیا جائے۔

اسرائیلی فوج نےہفتے کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پرتصدیق کی تھی کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کوشہید کردیا گیا ہے۔جس کےبعد ان کےہیڈاکوارٹرز پرہونےوالے بدترین حملےکی صورت حال واضح ہوگئی تھی۔

سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نےبیان میں کہا تھا کہ لبنان میں غیرمسلح شہریوں کی شہادت سے صہیونی حکومت کی وحشیانہ فطرت آشکار ہوگئی ہے اور یہ بات بھی سامنےآگئی ہے کہ قابض حکومت کے رہنماؤں کی پالیسیاں کس قدرتنگ نظرہیں۔دہشت گرد گینگ حکمران صہیونی رہنماؤں نے غزہ میں ایک سال کی جنگ سےسبق نہیں سیکھا ہ اوران کوسمجھ نہیں آتی کہ خواتین، بچوں اور شہریوں کے قتل عام سے ان کی مزاحمتی طاقت کم نہیں ہوسکتی یا انہیں گھٹنے ٹیکنے پرمجبور نہیں کرسکے اوراب وہ لبنان میں وہی پالیسی آزما رہے ہیں۔

ایرانی سپریم لیڈر نےکہاکہ صہیونیت جرائم پسند گروپ کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہےکہ وہ لبنان کی حزب اللہ کےمضبوط اسٹرکچر کو نقصان پہنچانےکےاہل نہیں ہیں۔خطےمیں تمام مزاحمتی طاقتیں حزب اللہ کے ساتھ کھڑی ہیں۔مکمل تعاون کر رہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ لبنان کےعوام بھول نہیں سکتےجب قابض حکومت کےفوجی بیروت میں داخل ہوگئے تھے اور یہ حزب اللہ ہی تھی جس نےانہیں روکا تھا اور لبنان کو قابل فخر بنایا تھا۔

حزب اللہ نے حسن نصراللہ کی اسرائیلی حملے میں شہادت کی تصدیق کردی

خامنہ ای نےکہا کہ لبنانی یہ بات بھی نہیں بھولے کہ ایک وقت تھا جب قابض حکومت کےفوجی بیروت کی طرف پیش قدمی کررہےتھے اورحزب اللہ ان کو روکتی تھی اورآج اللہ کے فضل سےلبنان پھردشمنوں کو انکی جارحیت اورکھوکھلے پن کے اقدامات پر شرم سارکر دے گا۔ایرانی سپریم لیڈر نےمسلمانوں سے اپیل کی کہ تمام مسلمان متحد ہو کر لبنان کےعوام اور حزب اللہ کےساتھ کھڑے ہوں۔

Back to top button