علی امین گنڈاپوراچانک خیبرپختونخواسمبلی پہنچ گئے
وزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈاپور اچانک منظرعام پر آ کر خیبرپختونخوا اسمبلی پہنچ گئے۔
گزشتہ روز سے منظر عام سے غائب وزیرا علیٰ علی امین گنڈاپور اچانک خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس میں پہنچے۔ وزیر اعلیٰ کی آمد پر ایوان میں نعرے بازی کی گئی اور علی امین گنڈاپور اراکین اسمبلی سے ملاقات کی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اسمبلی میں پہنچتے ہی اپنے خطاب میں کہا ہے کہ ہمیں جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی، میں پوچھتا ہوں کیا یہ ملک کسی کے باپ کا ہے۔انہوں نے کہاکہ میں پاکستان کے عوام کو عمران خان کے ساتھ کھڑے ہونے پر سلام پیش کرتا ہوں، مجھے اپنے ہاؤس اور ارکان پر فخر ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہاکہ ہمیں شہر سے باہر جلسے کی اجازت دی جارہی ہے، ہماری حکومت نے مولانا فضل الرحمان نے دھرنا دیا مگر ہم نے نہیں روکا۔انہوں نے کہاکہ ہم نے مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت مانگی تو مویشی منڈی میں جلسے کی اجازت دی گئی۔
علی امین گنڈاپور نے کہاکہ اسلام آباد کی طرف جاتے ہوئے ہمیں راستے میں جگہ جگہ روکا گیا اور راستے بند کیے گئے تھے مگر اس کے باوجود ہم ڈی چوک میں پہنچے۔انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا اسمبلی کی ایک ایک چیز جس نے توڑی ہے اس کو بنا کے دینا پڑے گی۔ کے پی ہاؤس پر ہلہ بولا اور شیلنگ کی گئی۔
علی امین گنڈاپور نے خیبرپختونخوا ہاؤس میں ابھی تک بندے بٹھائے ہوئے ہیں، میں کل رات تک ادھر ہی تھا۔انہوں نے کہاکہ جس نے بھی خیبرپختونخوا ہاؤس میں توڑ پھوڑ کی وہ معافی مانگے، میں کل رات وہیں پر تھا۔انہوں نے کہاکہ آئی جی اسلام آباد گالی دے کر کہہ رہا تھا کہ وزیراعلیٰ کہاں ہے، میں اس سے کہتا ہوں کہ میں وہیں پر تھا۔
علی امین گنڈاپور نے کہاکہ آئی جی اسلام آباد گالی دینے پر معافی مانگے ورنہ ایف آئی آر کاٹ کر کارروائی کریں گے۔ہم دھمکیوں سے نہیں ڈرتے، گورنر راج کی دھمکیاں لگانے والے بتائیں کیا اس سے عمران خان کا نظریہ ختم ہوجائے گا۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ آئی جی نے 4 ریڈ ماریں لیکن میں خیبرپختونخوا ہاؤس میں ہونے کے باوجود ان کو نہیں مل سکا، یہ کل ان کی کارکردگی ہے۔انہوں نے کہاکہ کے پی ہاؤس میں تعینات ڈی ایس پی کو بٹ مارے گئے، یہ آئی جی اسلام آباد سیاسی غنڈہ بنا ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ ایک شخص کے لیے قانون سازی کی جارہی ہے، لیکن ہم آئین پاکستان کا تحفظ کریں گے اور یہ جنگ مرتے دم تک لڑیں گے۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ میں صرف علی امین نہیں صوبے کا مینڈیٹ ہون، یہ جنگ شروع تم نے کی تھی اور ختم ہم کریں گے۔