آئی پی پیز کے معاملے پر جماعت اسلامی کاملک گیر احتجاج کا اعلان 

آئی پی پیز کے معاملے پر جماعت اسلامی نے 29جنوری کو ملک گیر احتجاج کا اعلان  کردیا۔

امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 31 جنوری کو پورے پاکستان میں بیک وقت احتجاجی مظاہرہ کریں گے،اگر فائدہ ہوا ہے تو عوام کو ریلیف کیوں نہیں مل سکا۔حکومت کہتی ہے سترہ آئی پی پیز سےبات ہوگئی ہے،آئی پی پیز پر جماعت اسلامی نے عوام کی ترجمانی کی، اراکینِ اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ مسترد کرتے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پالیمنٹیرینز کی تنخواہوں میں140 فیصد اضافہ کردیا گیا،  جماعت اسلامی فلسطینیوں کے لئے کام کررہی ہے، غزہ کی بحالی پر پاکستان کو بطور ریاست کردار ادا کرنا ہوگا۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ  دباؤ سے نکلنے  کیلئےلازمی ہے کہ تیزی سے مہم چلائی جائی، پاکستان کو موجودہ حالات میں جلد کردار ادا کرنا چاہیے،  اب عرب ممالک سمیت دیگر پر دباؤ آئیگا کہ اسرائیل کو تسلیم کریں۔

دوسری جانب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کی مخالف کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے پیکا ایکٹ میں ترمیم پرکوئی مشاورت نہیں کی، آزادی صحافت پر حملہ نہیں ہونے دیں گے، سب کو مل کر فیک نیوز کاسدباب بھی کرنا چاہیے تھا۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ صحافیوں کو وقت پر تنخواہیں ملنی چاہئیں،حکومت پیکا آرڈیننس لیکر آئی ہے ہم اسے قبول نہیں کرتے۔2016 میں ن لیگ اور پھر تحریک انصاف کی حکومت میں بھی پیکا آرڈیننس لایا گیا، اس سے قبل پیکا آرڈیننس پنجاب حکومت کے ذریعے لایا گیا، تحریک انصاف کے دور میں کئی صحافیوں کو جبری طور پر اٹھایا گیا۔

امیر جماعت اسلامی نےواضح کیا کہ فیک نیوز بلکل نہیں ہونی چاہیے، ایک کوڈ آف کنڈکٹ ضرور بننا چاہے لیکن آزادی پر حملہ بھی قبول نہیں کرینگے ، ہم صحافی بھائیوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

Back to top button