حکومت نے ارکان پارلیمنٹ کیلئےخزانے کے منہ کھول دیئے

حکومت نے ارکان پارلیمنٹ کیلئے خزانے کے منہ کھول دیئے،ترقیاتی فنڈز میں تین گنا اضافہ کردیا۔
اتحادی حکومت نےاراکین پارلیمان کی ترقیاتی اسکیموں کے لئےفنڈز جاری کرنے کی رفتار اچانک تیز کرتے ہوئے اس مد میں تین گنا زیادہ رقم جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے، جو 48.3 ارب بنتی ہے۔
وزارت منصوبہ بندی نےکابینہ ڈویژن کی ڈیمانڈ پر سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ گولز اچیومنٹ پروگرام کے تحت 48.3 ارب جاری کرنے کی اجازت دی ہے۔
اراکین پارلیمان کی اسکیموں کیلیے13 سے17 جنوری کےدرمیان مزید 30.9 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی ہے، جس سے17 جنوری تک اراکین پارلیمان کی اسکیموں کیلیے جاری کردہ رقم کی مجموعی تعداد 48.3 ارب روپے ہوگئی ہے، جبکہ دسمبر 2024 تک محض 17.5 ارب روپے کی رقم منظور کی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق اتحادی جماعتوں کی جانب سے اپنی ترقیاتی اسکیموں کیلیے فنڈز مانگے جانے کی وجہ سے رواں ماہ تین گنا زیادہ فنڈز جاری کرنے کی اجازت دی گئی ہے، وزارت خزانہ کی بجٹ ریلیز کی حکمت عملی کے تحت، اس مالی سال کی پہلی تین سہ ماہیوں کے دوران کل مختص بجٹ کا زیادہ سے زیادہ 60 فیصد جاری کیا جا سکتا ہے۔
ارکان پارلیمنٹ کی اسکیموں کیلئےسالانہ 50 ارب مختص کیے گئے ہیں، جس کا 60 فیصد فنڈز 29 ارب بنتا ہے، اس طرح 19ارب حد سے زیادہ جاری کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
وزارت منصوبہ بندی نے13 جنوری کو 12.5 ارب روپے منظور کیے، جس سے مجموعی ریلیز 30ارب روپے ہوگئی، جو منظور شدہ حد سے معمولی زیادہ ہے، تاہم اس کے باجود کابینہ ڈویژن کی جانب سے مزید فنڈز مانگے جانے پر وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے 17 جنوری کو مزید 18.4 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دے دی۔
تیسری سہہ ماہی کے دوران کابینہ ڈویژن کی درخواست پر وزارت منصوبہ بندی نے 18.4 ارب روپے اضافی جاری کرنے کی منظوری دے دی اور یوں رواں مالی سال کے دوران مجموعی طور پر 48.4 ارب جاری کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔