اسلحہ ساز کمپنیوں نے گزشتہ سال 632 ارب ڈالر کا جنگی ساز و سامان فروخت کیا
عالمی تنازعات اورجنگوں نےاسلحہ ساز کمپنیوں کی چاندی کر دی۔
دنیابھرمیں جاری تنازعات،یوکرین روس جنگ اورغزہ میں اسرائیلی جارحیت کاسب سےزیادہ فائدہ اسلحہ بنانےوالی امریکی کمپنیوں کوہوا۔
اسٹاک ہومانٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی حالیہ رپورٹ کےمطابق گزشتہ سال ہتھیار بنانےوالی دنیا کی ٹاپ 100 کمپنیوں نےمجموعی طور پر 632 ارب ڈالر کا جنگی ساز و سامان فروخت کیا۔
رپورٹ کےمطابق گزشتہ سال دنیا بھر میں فروخت ہونے والا 50 فیصد جنگی سامان صرف امریکی کمپنیوں نے بنایا تھا۔
اسرائیلی فوج کی بمباری سے فلسطینیوں کے خیموں میں آگ لگ گئی، 20 فلسطینی شہید
گزشتہ برس امریکی کمپنیوں نے 317 ارب ڈالر کے ہتھیار فروخت کیےجبکہ چینی کمپنیاں 130 ارب ڈالر مالیت کے ہتھیاروں کی فروخت کےساتھ دوسرے نمبر پررہیں۔
ٹاپ 100 کمپنیوں کی فہرست میں 3 بھارتی کمپنیاں بھی شامل ہیں تاہم پاکستان کی کوئی کمپنی موجود نہیں۔
فہرست میں ٹاپ 10 کمپنیوں میں چین کی3 ، روس اوربرطانیہ کی ایک،ایک کمپنی شامل ہے،یوکرین کی جنگ سےجنگی سامان بنانے والی روسی کمپنیوں نے 25 ارب ڈالر سےزیادہ کے ہتھیارفروخت کیے ہیں۔