آزاد کشمیر حکومت نے نوجوان جوڑے کی لاشیں بھارتی حکومت کے حوالے کردیں

آزاد جموں و کشمیر کےحکام نے چکوٹھی اوڑی سیکٹرمیں کمان پل پر مقبوضہ جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے نوجوان جوڑے کی لاشیں بھارتی حکام کے حوالےکر دیں۔

23 سالہ یاسر حسین اور 20 سالہ آسیہ بانو نے مبینہ طور پر اہلخانہ کی جانب سے شادی کرانے سے انکار پر 5 مارچ کو اڑی میں دریائے جہلم میں چھلانگ لگا دی تھی۔

بعد ازاں آسیہ بانو کی لاش مظفر آباد کےنواحی علاقے لوئر چھتر میں ندی سے برآمد ہوئی تھی جبکہ یاسر حسین کی لاش چکوٹھی اوڑی کراسنگ پوائنٹ سےتقریباً 12 کلومیٹر دور چناری میں دریائے جہلم کے کنارے سے ملی۔

جعفر ایکسپریس سانحے کے بعد کوئٹہ ریلوے ڈویژن کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی

 

پولیس کی جانب سےشیئر کی گئی تصاویر میں حسین کی لاش رسیوں میں پھنسی ہوئی دکھائی دے رہی ہے، بعد میں یہ بات سامنےآئی کہ اس کی لاش ابتدائی طور پر جمعرات کی سہ پہر انڈیا کی جانب کمان پل کے قریب دیکھی گئی تھی۔

ریسکیو ٹیموں اورپولیس نےرسیوں کی مدد سےاسےنکالنے کی کوشش کی تھی لیکن ندی کی تیز لہروں کی وجہ سے انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا،بالآخر لاش آزاد جموں و کشمیر پہنچ گئی جسے چناری پولیس نےدریا کےکنارے سے برآمد کرلیا۔

ضابطے کی کارروائی مکمل کرنے کےبعد ہٹیاں بالا کے اسسٹنٹ کمشنر کامران خان اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) راجہ الیاس نےدونوں اطراف کےفوجی حکام کی موجودگی میں صبح 11 بج کر 50 منٹ سے 12:30 بجے تک باضابطہ طور پر تابوت بھارتی حکام کےحوالے کیے۔

Back to top button