حکومت نے ہمارے دبائو میں خودکشی کر لی

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ عمران حکومت کو ہم نے سیاسی بندوق سے فائر کر کے ختم کر دیا، ہم نے تحریک عدم اعتماد سے حکومت کا جینا حرام کر رکھا تھا جس کے دبائو میں آکر حکومت نے خودکشی کی۔

بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں‌پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کو ہٹانے کا ایک ہی آئینی و جمہوری طریقہ ہے اور وہ تحریک عدم اعتماد ہے، وزیراعظم نے اپنی انا کی وجہ سے عدم اعتماد کو آئین توڑ کر سبوتاژ کرنے کی کوشش کی ہے، وزیراعظم کو اندازہ نہیں ہے کہ ہوا کیا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ کل کا دن پاکستان کی تاریخ میں سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا کہ جب عمران نیازی نے سویلین مارشل لا نافذ کیا، 3 نومبر کو جنرل (ر) مشرف نے بھی یہی آمرانہ، اور فسطائی اقدام اٹھایا تھا۔

عمران خان اور اس کے حواریوں نے آئین کی واضح خلاف ورزی، آئین شکنی کی ہے کیوں کہ 24 مارچ کو اسپیکر نے ایوان کی منشا کے مطابق عدم اعتماد کی قرار داد کو ملتوی کیا اگر کوئی اعتراض تھا تو 24 مارچ کو عدم اعتماد کی تحریک کو leave گرانٹ کیوں کی۔

سپرپاورکوایبسولوٹلی ناٹ کہہ کرخطرناک کھیل کھیلا جارہا

ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی کا پورا ایک نظام ہے اس کی ایک قانونی برانچ ہوتی ہے اسپیکر تمام مراحل طے کرکے ضوابط کے مطابق کسی ایجنڈا آئٹم کو ایوان میں پیش کرواتا ہے وگرنہ اسے اپنے دفتر میں ہی مسترد کردیتا ہے، اگر کوئی چیز آرٹیکل 5 کی زمرے میں آرہی تھی تو سپیکر نے اسی قرار داد کو ایوان کی منشا اور اجازت کے بعد لیو کیوں گرانٹ کی لہٰذا اس کے بعد کسی قسم کا ردو بدل ممکن نہیں تھا اور تحریک کو ہر صورت گزشتہ روز ووٹنگ کے لیے پیش کیا جانا تھا۔

گزشتہ روز عمران خان نیازی نے ڈپٹی سپیکر کو اپنا آلہ کار بنایا اور جب ایوان میں بیٹھے تو تلاوت قرآن پاک کے بعد آناً فاناً ایک وزیر کو فلور دیا جنہوں نے نہ جانے الابلا کہا اور اس پر اسپیکر نے ایک لکھا ہوا کاغذ پڑھا اور آرٹیکل 5 کا بہانہ بنا کر اس قراداد کو ووٹنگ سے ہٹا دیا۔

Back to top button