آئینی ترامیم : بلاول بھٹو کا تمام جماعتوں کی مشاورت سے متفقہ مسودہ لانے کا عندیہ
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس نمبرز پورے ہیں تاہم میری کوشش ہوگی کہ تمام جماعتوں کو ساتھ ملاؤں اور حکومت کو مشترکہ مسودہ پیش کروں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی کا تفصیلی اجلاس ہوا۔ پیپلز پارٹی کا مسودہ ہم نے کمیٹی میں پیش کیا۔ حکومت نے بھی وکلاء تنظیموں کےساتھ ہونےوالی مشاورت اور تجاویز سے آگاہ کیا۔ آئینی عدالت اور ججوں کے تقرر کےطریقہ کار کے حوالے سے وکلاء تنظیموں کا موقف پیش کیاگیا جب کہ حکومت نے بھی اپنی تجاویز بھی پیش کیں۔
امید ہے اپوزیشن جماعتوں کےساتھ بامعنی گفتگو ہوگی
چئیرمین پی پی پی کا کہنا تھا اپوزیشن جماعتوں نے بھی آئینی ترمیم پر تبصرہ کیا۔مولانا فضل الرحمن نے پیپلز پارٹی کےساتھ مل کر متفقہ مسودہ تیار کرنے کا عزم دہرایا۔امید ہے اپوزیشن جماعتوں کےساتھ بامعنی گفتگو ہوگی۔ حکومت بھی پرعزم ہے۔ وزیر قانون نے واضح کیاکہ دو تہائی اکثریت کےلیے نمبر پورے ہیں تاہم حکومت نمبر پورے ہونےکے باوجود تمام جماعتوں سے مشاورت چاہتی ہے۔
متفقہ مسودہ لانے کا عندیہ
بلاول بھٹو زرداری نےکہاکہ حکومت اپنا زور لگانے کے بجائے اتفاق رائے چاہتی ہے۔ پوری کوشش ہوگی کہ تمام جماعتوں سے مشاورت کرکے متفقہ مسودہ لا سکوں۔اگر اتفاق رائے نہ ہوا تو حکومت کا یہ مؤقف کہ وقت ضائع نہ کیاجائے درست ہوگا۔
دوسری جانب رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر نے انکشاف کیا کہ ہمارے اراکین اسمبلی پر دباؤ ڈالا جارہا ہے اور 20 ،20 کروڑ روپے کی پیش کش کی گئی لیکن ہمارا کوئی ایم این اے نہیں ٹوٹے گا۔ اسد قیصر کا کہنا تھاکہ ہم ان کو عدلیہ پرحملہ نہیں کرنے دیں گے،اس حوالے سے تمام بار ایسوسی ایشنز کو اعتماد میں لینا چاہیے۔
آئینی ترامیم : ہمارے اراکین کو 20،20 کروڑ کی آفرز دی گئیں ، اسد قیصر
اسد قیصر کاکہنا تھا کہ خیبرپختونخوا ہاؤس کو بند کرنا انتہائی افسوس ناک ہے، صوبے اور عوام کو اپنا حق نہیں دیا جا رہا ہے جب کہ قبائلی اضلاع کے عوام سے کیےگئے وعدے اب تک پورے نہیں کیےگئے۔