سیاسی کشیدگی کم کرنے کےلیے حکومت اور عمران خان کو لچک دکھانا ہوگی : فواد چوہدری

 

 

 

 

سابق رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ملک میں جاری سیاسی کشیدگی کم کرنے کےلیے حکومت اور پی ٹی آئی، بالخصوص عمران خان کو لچک کا مظاہرہ کرنا ہوگا، بصورتِ دیگر حالات مزید بگڑ سکتے ہیں۔

سابق وفاقی وزیر فواد نے خبردار کیا کہ اگر پی ٹی آئی نے مذاکرات پر سنجیدگی نہ دکھائی تو اس کے ساتھ بھی وہی رویہ اختیار کیا جاسکتا ہے جو ماضی میں کالعدم ٹی ایل پی کے ساتھ رکھا گیا تھا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ سیاسی درجہ حرارت کم کرنا دونوں فریقین کی مشترکہ ضرورت ہے، کیوں کہ حکومت کی بین الاقوامی سطح پر کامیابیاں عوام کو داخلی سطح پر کوئی ریلیف نہیں دے رہیں۔

سابق رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ فریقین ایک دوسرے سے ملنے تک کے روادار نہیں، ایسے میں مذاکرات شروع نہیں ہوسکتے۔ حکومت نے اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کی پالیسی اپنائی ہوئی ہے، جس کے باعث پی ٹی آئی کے پاس احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں بچتا۔

انہوں نے کہاکہ اگر دونوں فریق ایک ایک قدم پیچھے ہٹ جائیں تو مذاکرات کا دروازہ کھل سکتا ہے۔

فواد چوہدری نے تنبیہ کی کہ اگر یہی صورت حال برقرار رہی تو پی ٹی آئی اسلام آباد کی جانب مارچ یا قومی اسمبلی سے استعفوں جیسے اقدامات اٹھا سکتی ہے، جس کے جواب میں حکومت خیبر پختونخوا میں گورنر راج کی کوشش کرے گی، یوں نیا تصادم پیدا ہوگا۔

انہوں نے 26 نومبر جیسے ممکنہ حالات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو سیاسی درجہ حرارت مزید بڑھے گا اور نقصان ملک و عوام دونوں کا ہوگا۔

فواد چوہدری نے انکشاف کیا کہ لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قید پی ٹی آئی رہنماؤں سے ملاقات کی اجازت ملنا ایک مثبت اشارہ ہے، اور حکومت کے بعض وزراء، بشمول وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، ان کی کوششوں کو سراہ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  پی ٹی آئی کے اندر بھی ایک نمایاں حلقہ اس بات پر متفق ہے کہ مذاکرات ہی واحد راستہ ہیں، ورنہ نقصان سب کو برداشت کرنا پڑے گا۔

 

Back to top button