اسرائیل کا ایران پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام، ایران کی تردید

اسرائیلی وزیر دفاع یواو گالانت (اسرائیل کاٹز) نے ایران پر جنگ بندی کی خلاف ورزی اور میزائل حملوں کا الزام عائد کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کو بھرپور جوابی کارروائی کا حکم دے دیا۔ تاہم ایران نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے الزام کی سختی سے تردید کی ہے۔

 وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اعلان کردہ جنگ بندی کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیل پر میزائل فائر کیے۔ ان کا کہنا تھا، "میں نے اسرائیلی افواج کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایران سے وابستہ حکومتی اثاثوں اور دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بناتے ہوئے بھرپور کارروائیاں جاری رکھیں۔”

اسرائیلی فوج کے مطابق ایران سے دو میزائل داغے گئے جنہیں دفاعی نظام نے فضا میں ہی روک لیا۔ ان حملوں کے نتیجے میں شمالی اسرائیل میں سائرن بج اٹھے، تاہم تقریباً 15 منٹ بعد شہریوں کو پناہ گاہیں چھوڑنے کی اجازت دے دی گئی۔

اس سے قبل اسرائیلی حکام کا کہنا تھا کہ 13 جون کو ایران کے خلاف شروع کی گئی فضائی مہم اپنے اہداف حاصل کر چکی ہے اور اسی بنیاد پر جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا۔ ایران نے بھی واضح کیا تھا کہ اگر اسرائیل بمباری روک دے تو وہ بھی جوابی حملے بند کر دے گا۔

دوسری جانب، ایرانی خبر رساں ادارے نے اسرائیل پر میزائل حملے کے الزامات کو "بے بنیاد” قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ جنگ بندی نافذ ہونے کے بعد تہران کی جانب سے کوئی حملہ نہیں کیا گیا۔

اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ جنگی مقاصد کے حصول اور صدر ٹرمپ سے مکمل ہم آہنگی کے بعد اسرائیل نے جنگ بندی کی امریکی تجویز قبول کی۔ ساتھ ہی امریکا کی دفاعی حمایت اور ایران کے جوہری خطرے کے خلاف مشترکہ کوششوں پر شکریہ بھی ادا کیا گیا۔

ایران ، اسرائیل جنگ بندی کے بعد غزہ میں بھی جنگ روکنے کا مطالبہ

ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بھی اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ اسرائیلی بمباری رُکنے کی صورت میں ایران صبح 4 بجے (تہران وقت) سے جوابی کارروائیاں بند کر دے گا۔

ادھر، اسرائیلی فوج نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ خطرہ تاحال موجود ہے۔ فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ایفی دیفرین نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ "چیف آف اسٹاف نے تمام یونٹس کو ہائی الرٹ پر رکھا ہے اور کسی بھی ممکنہ خلاف ورزی کے شدید ردعمل کے لیے تیار رہنے کی ہدایت جاری کی ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ ہوم فرنٹ کمانڈ کی ہدایات میں فی الحال کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے، اور شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ان پر مکمل عمل کریں کیونکہ خطرہ بدستور قائم ہے۔

Back to top button