کبریٰ خان نے ناقدین کیلئے اداکاروں کو آسان ہدف قرار دیدیا

اداکارہ کبریٰ خان نے فنکاروں پر بے جا تنقید پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا صارفین کیلئے فنکار ہمیشہ آسان ہدف ثابت ہوتے ہیں، اس لیے لوگ ہمارے خلاف ہر طرح کی باتیں کرنے کو اپنا حق سمجھتے ہیں۔

اداکارہ کبریٰ خان نے ایکسپریس انٹرٹینمنٹ کے پروگرام دی ٹاک ٹاک شو‘ میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر میں اپنے حق کے لیے نہیں لڑ سکتی تو میں دوسروں کے حق کے لیے بات بھی نہیں کر سکتی، پہلے بھی میرے خلاف سوشل میڈٰیا پر کئی باتیں پھیلائی گئیں لیکن میں نے نظرانداز کر دیا، لیکن حالیہ الزامات پر میں چپ نہیں بیٹھ سکی۔

انہوں نے کہا کہ ہر سال کسی نہ کسی اداکار پر الزام لگا کر انہیں ذلیل کیا جاتا ہے، یہ معمول بن گیا ہے، کبریٰ نے کہا کہ الزامات اور تہمت لگانے کے حوالے سے اداکار آسان ہدف ہیں، انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کے بہت سے لوگوں کو سیاست اور سیاستدانوں میں کوئی دلچسپی نہیں ہے کیونکہ ہم اپنے فن پر توجہ دیتے ہیں۔

وہ کہتی ہیں کہ لوگ مانتے ہیں کہ اگر ہم میڈیا میں کام کرتے ہیں تو ہماری زندگی ان کی زندگی ہے، لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ ان کا حق ہے کہ وہ میڈیا میں کام کرنے والے لوگوں کے حوالے سے ہر طرح کی باتیں کر سکتے ہیں، آپ میرے کام اور فن پر تنقید آپ کر سکتے ہیں لیکن میری ذاتی زندگی اور کردار پر بات کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

کبریٰ خان نے کہا کہ سوشل میڈیا پر جس طرح کے الزامات لگائے گئے انہیں دیکھ کر میری ذہنی حالت بہت خراب ہو گئی تھی، مجھے معاملے کو سمجھنے میں دو دن لگے کہ آخر ہو کیا رہا ہے؟ جب مجھے معاملہ سمجھ میں آیا تو میں نے اپنے حق کے لیے آواز اٹھائی، لوگ کہتے ہیں کہ میرا اس معاملے میں نام ہی نہیں تھا، مجھے اس وقت ردعمل نہیں دینا چاہئے تھا، پھر میں نے سوال کیا کہ اگر میرا نام نہیں تھا تو میری تصویر کیوں تھی؟ آپ نام غلط لے سکتے ہیں لیکن تصویر تو میری تھی، سوشل میڈیا پر میں نے اپنے خلاف ایسی چیزیں دیکھیں جس کی وجہ سے مجھے شدید گھبراہٹ ہونا شروع ہوگئی اور مجھے ہسپتال جانا پڑا۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس معاملے کو گزرے کافی وقت ہو گیا ہے لیکن آج بھی اگر میں سوشل میڈیا پر تصویر اپلوڈ کرتی ہوں تو 10 میں سے ایک شخص لازمی معاملے کو ہوا دینے کی کوشش کرتا ہے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں سابق فوجی افسر عادل راجا نے اپنی یوٹیوب ویڈیو میں الزام عائد کیا تھا کہ انہیں ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کی ٹاپ ماڈلز و اداکاروں کو سابق اعلیٰ فوجی افسران اور سیاستدانوں کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

عادل راجہ نے اپنی ویڈیو میں مخصوص اداکاروں کے نام نہیں لیے تاہم انہوں نے اشارے کے طور پر انگریزی حرف کا استعمال کیا جن میں ایک ’ایم کے‘ (MK) دوسری ’کے کے‘ (KK) تیسری ’ایم ایچ‘ (MH) اور چوتھی ’ایس اے‘ (SA) ہیں۔

ان الزامات کے بعد سوشل میڈیا پر کبریٰ خان، مہوش حیات اور سجل علی، اور ماہرہ خان کی تصاویر سوشل میڈیا پر گردش کرنے لگی تھیں اور صارفین نے ان چاروں اداکاروں پر سنگین الزامات عائد کرنے کے ساتھ ٹرولنگ بھی کی تھی۔

جس کے بعد کبریٰ خان نے سوشل میڈیا سے نامناسب مواد ہٹانے اور کارروائی کرنے کے لیے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا جس کے بعد عدالت کے حکم پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور پاکستان ٹیلی کمیونیکشن

نگران حکومت کو اہم فیصلوں کا اختیار ہوگا، الیکشن ایکٹ کی مجوزہ ترمیم

اتھارٹی (پی ٹی اے) نے کارروائی کی تھی۔

Back to top button