بابر اور رضوان ٹیم سے باہر، تین ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز اور ایشیا کپ کے لیے سکواڈ کا اعلان

متحدہ عرب امارات میں شیڈول تین ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز اور ایشیا کپ 2025 کے لیے پاکستانی سکواڈ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
پاکستان، افغانستان اور متحدہ عرب امارات پر مشتمل ٹرائی نیشن سیریز 29 اگست سے 7 ستمبر تک شارجہ میں کھیلی جائے گی، جب کہ ایشیا کپ 9 سے 28 ستمبر تک ابوظہبی اور دبئی میں منعقد ہو گا۔
17 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان سلیکٹر اور ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس عاقب جاوید اور ہیڈ کوچ مائیک ہیسن نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔
سکواڈ کی تفصیلات:
کپتان کے طور پر سلمان علی آغا کو برقرار رکھا گیا ہے، جب کہ دیگر نمایاں کھلاڑیوں میں فخر زمان، شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف، صائم ایوب، خوشدل شاہ، حسین طلعت، محمد نواز، محمد وسیم جونیئر، محمد حارث، ابرار احمد، فہیم اشرف، حسن علی، حسن نواز، صاحبزادہ فرحان، سلمان مرزا اور سفیان مقیم شامل ہیں۔
ہیڈ کوچ مائیک ہیسن کا کہنا تھا کہ “ہم نے گزشتہ نو میں سے چھ میچز جیتے، ایک میچ آخری گیند پر ہارے، ٹیم میں تسلسل رکھا گیا ہے۔ سلمان مرزا کو بنگلہ دیش میں عمدہ کارکردگی کی بنیاد پر منتخب کیا گیا ہے۔”
سلیکٹر عاقب جاوید نے کہا “یہ وہی گروپ ہے جو مسلسل کھیل رہا ہے اور اچھی کارکردگی دکھا رہا ہے۔ فخر زمان، صائم ایوب اور صاحبزادہ فرحان بہترین کھیل پیش کر رہے ہیں۔ ان پر کوئی سوال نہیں ہونا چاہیے۔”
انہوں نے مزید کہا “کسی کھلاڑی کی تین میچز کی بنیاد پر فارم کو جانچنا درست نہیں۔ بابر اعظم نے پہلا میچ اچھا کھیلا، انہیں چند پہلوؤں پر کام کرنے کا کہا گیا ہے۔ صاحبزادہ فرحان نے چھ میں سے تین میچز میں مین آف دی میچ کا اعزاز حاصل کیا۔”
بابر اور رضوان سے متعلق پوزیشن واضح عاقب جاوید نے واضح کیا کہ “بابر اعظم اور محمد رضوان گزشتہ تین سیریز میں سکواڈ کا حصہ نہیں تھے۔ اگر وہ دوسرے کھلاڑیوں کی طرح پرفارم کریں گے تو انہیں دوبارہ موقع دیا جائے گا۔ ان کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں، لیکن اس وقت ہمارے پاس مضبوط متبادل موجود ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ “فی الحال سینئر کھلاڑیوں کے لیے بگ بیش لیگ میں کارکردگی کا موقع ہے۔ جو پرفارم کرے گا، وہی قومی ٹیم میں جگہ پائے گا۔”
عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ “پاکستان کی یہ ٹی ٹوئنٹی ٹیم بھارت کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ پاک بھارت میچ ہمیشہ بڑا ہوتا ہے، اور ہمارا موجودہ اسکواڈ کسی بھی ٹیم کو ہرانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔”
