روس، یوکرین عارضی جنگ بندی پر متفق
روس اور یوکرائن انسانی امداد کے لیے عارضی جنگ بندی پر متفق ہو گئے، دونوں کی جانب سے جنگ زدہ علاقہ چھوڑنے والوں کو بھی راستہ دینے پر اتفاق کیا گیا، یوکرائن کے خلاف روسی کارروائی کے آغاز سے اب تک دونوں جانب سے یہ پہلی پیش رفت ہے، روس اور یوکرین کے مذاکرات اگلے ہفتے پھر ہوں گے۔
اس حوالے سے روسی مندوب کا کہنا ہے کہ بات چیت میں کافی پیش رفت ہوئی ہے، شہریوں کے انخلاء پر ہم آہنگی پیدا ہو گئی ہے، روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق سے چند لمحے تک کارروائیاں جاری رہیں۔
روس کی مبینہ شیلنگ سے یوکرین کےشہر اینیرہوڈر Enerhodar میں واقع ملک کے سب سے بڑے جوہری پلانٹ کی عمارت میں آگ لگ گئی جس سے پلانٹ کو شدید خطرہ لاحق ہے، یوکرینی وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ جوہری پلانٹ میں دھماکا ہوا تو چرنوبل سے 10 گنا زیادہ تباہی ہو گی۔
یوکرینی شہر چرنیہیف پر روسی حملے میں ایک عمارت تباہ ہوگئی، جبکہ 33 افراد ہلاک ہو گئے، یوکرین کی بندرگاہ پر حملے میں 2 کارگو جہازوں کو بھی نقصان پہنچا ہے، جبکہ ایک بنگلا دیش کا جہاز بھی تباہ ہو گیا جس کے عملے کا ایک رکن ہلاک ہوا ہے۔امریکی حکام کے مطابق روسی فوج کیف کے مرکز سے صرف 25 کلو میٹر دور ہے۔
یوکرائن کا دوسرا بڑا اور 15 لاکھ آبادی کا شہر خار کیف تباہی سے دو چار ہے جہاں روسی فوج نے محاصرہ کیا ہوا ہے، روسی فوج نے ماریوپول کا بھی محاصرہ کیا ہوا ہے جبکہ یوکرین کے شہر خیرسون پر پہلے ہی روس قابض ہو چکا ہے، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ جنگ زدہ یوکرین سے 10 لاکھ افراد نقل مکانی کر چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر پولینڈ میں پناہ کے طالب ہیں۔