خیبر پختونخواہ کے ضلع تورغر میں رواں سال کا ساتواں پولیو کیس رپورٹ

رواں سال کا ساتواں پولیو کیس خیبر پختونخوا کےضلع تورغرمیں رپورٹ ہوا ۔

نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق یہ کیس ایسےوقت میں سامنے آیا ہے،جب ملک بھر میں انسداد پولیو کی قومی مہم جاری ہے۔

نیشنل ای او سی کےمطابق 21 سے 27 اپریل تک جاری قومی پولیو مہم کےدوران ملک بھر میں 4 کروڑ 50 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سےبچاؤ کےقطرے پلائے جائیں گے۔

حکام کا کہنا ہےکہ 5 سال تک کی عمر کے تمام بچوں کوہرمہم میں پولیو کے قطرے پلوانا نہایت ضروری ہے۔

نیشنل ای او سی کے مطابق، پولیو ویکسین کی اضافی خوراکیں بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے بچاتی ہیں۔

حکومت پولیو کے مکمل خاتمے کیلئےپرعزم ہے،وزیراعظم

 

یاد رہےکہ چند گھنٹے قبل قومی پولیو مہم کے دوران بلوچستان کےضلع مستونگ میں دہشتگردوں نے انسداد پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور لیویز اہلکاروں پر فائرنگ کردی تھی، جس کےنتیجےمیں 2 لیویز اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

فائرنگ کےنتیجےمیں نیک محمد نامی لیویز اہلکار موقع پر جاں بحق ہوا، جبکہ مقصود احمد نامی لیویز اہلکار کو زخمی حالت میں نواب غوث بخش میموریل ہسپتال منتقل کیا جارہا تھا، تاہم وہ راستے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا تھا۔

اسسٹنٹ کمشنر مستونگ اکرم حریفال نےبتایا تھا کہ افسوس ناک واقعہ مستونگ کےعلاقے کلی تیری میں پیش آیا، جہاں انسداد پولیو ٹیم کی سیکیورٹی ڈیوٹی انجام دینےوالے لیویز اہلکاروں پر حملہ کیا گیا تھا۔

 

Back to top button