وزیراعظم نے چینی کی برآمد پرمکمل پابندی عائد کردی

وزیراعظم شہباز شریف نے مقامی کھپت کو پورا کرنے کیلئے چینی کی برآمد پرمکمل پابندی عائد کردی ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک پیغام میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ چینی کی مقامی کھپت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کی برآمد پر مکمل پابندی لگانے کا حکم دیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ ذخیرہ اندوزوں، ناجائز منافع خوروں اور مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ وزیر اعظم نے ملک میں چینی کا ذخیرہ اور قیمت مستحکم رکھنے کے لیے چینی کی برآمد پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم نے متعلقہ اداروں کو اپنے احکامات پر مؤثر عمل درآمد سے مسلسل آگاہ کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

20 لاکھ لوگ اسلام آباد آئیں گے

وزیر اعظم شہباز شریف نے خبردار کیا کہ اس سلسلے میں غفلت اور کوتاہی ہوئی تو متعلقہ افسراور عملہ ذمہ دار ہوگا۔ صارفین پچھلے مہینے سے یوٹیلٹی اسٹور پر چینی اور آٹے کی قلت کی شکایات کر رہے ہیں۔

جب حکومت نے رمضان کے مہینے میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے یوٹیلٹی اسٹورز پر مختلف اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں کمی کے اقدامات کیے تھے۔

ایک اخبارکی رپورٹ کے مطابق چینی کی قلت خاص طور پر پنجاب کے یوٹیلیٹی اسٹورز پر رپورٹ کی گئی ہے جہاں سے چینی غائب ہوگئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسٹورز کی انتظامیہ نے تیل اور چینی کی خریداری کو دیگر چیزوں کی خریداری سے مشروط کیا ہے۔ بعد ازاں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن نے الزامات کی تردید کی۔

دوسری جانب صارفین نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت، یوٹیلٹی اسٹورز پر چینی اور دیگر چیزوں کی دستیابی کو ممکن بنائے۔ اس حوالے سے یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے ترجمان سجاد رحمٰن کا کہنا تھا سٹورز میں رش کی وجہ سے عارضی طور پر چینی کی قلت ہوئی تھی۔

Related Articles

Back to top button