نامزد چیف جسٹس نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو آئینی بینچ سے متعلق پالیسی دےدی

نامزد چیف جسٹس یحیٰی آفریدی کا کہنا ہےکہ رجسٹرار آفس کو آئینی بینچ سے متعلق پالیسی
دےدی ہے، آفس کو ہدایت کی ہے جن مقدمات میں کوئی قانون چیلنج ہوا ہے
ان کی الگ کیٹیگری بنائی جائے۔

سپریم کورٹ میں ایک کیس کی سماعت کےدوران نامزد چیف جسٹس یحیٰی آفریدی نے ریمارکس دیےہیں کہ
جن مقدمات میں کوئی قانون چیلنج ہوا ہے، ان کی الگ کیٹیگری بنانے کی ہدایت جاری کردی ہیں۔

عدالت نے اسلام آباد میں شُفہ سے متعلق مقدمہ آئینی بینچ کو بھجوادیا،
اس کیس کی سماعت نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔

جسٹس شاہد وحید نے ریمارکس دیےکہ اس کیس میں تو آئینی شقوں کی تشریح کرنا ہو گی،
یہ مقدمہ تو اب آئینی بینچ کو منتقل ہوناچاہیے۔

وکیل سلمان اسلم بٹ نےدلائل دیےکہ میں یہ کہنا نہیں چاہتاتھا لیکن ہونا یہی چاہیے،
جس پر نامزد چیف جسٹس یحیٰی آفریدی نے ریمارکس دیےکہ رجسٹرار آفس کو آئینی بینچ کے
حوالے سے پالیسی دے دی ہے۔

جسٹس یحیٰی آفریدی نے کہا کہ آفس کو ہدایت کی ہےجن مقدمات میں کوئی قانون چیلنج ہوا ہے
ان کی الگ کیٹیگری بنائی جائے،نامزد چیف جسٹس کا مزید کہنا تھاکہ
جن مقدمات میں آئین کی تشریح کی ضرورت ہوئی وہ ساتھ ساتھ منتقل کرتےرہیں گے۔

26 ویں آئینی ترمیم جیسا کام کسی اور چیف جسٹس کی موجودگی میں ممکن نہیں تھا : بلاول بھٹو

واضح رہےکہ سپریم کورٹ کے مختلف بینچز نےگزشتہ روز بھی 4 مقدمات آئینی بینچ منتقل کردیے تھے۔

21 اکتوبر کو منظور کردہ 26 ویں آئینی ترمیم میں عدالتی بینچوں کی تشکیل کے لئے
آئین میں ایک نیا آرٹیکل 191۔اے (سپریم کورٹ کی آئینی بینچ) شامل کیاگیا ہے۔

Back to top button