حکومت کا آئینی ترمیم کا بل پہلے سینیٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ
آئینی ترمیم کی پارلیمنٹ سےمنظوری کے معاملے پرحکومت نے حکمت عملی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکومت نے آئینی ترمیم قومی اسمبلی کی بجائے سینیٹ میں لائے جانے پر غور شروع کردیا۔اب 26ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی کی بجائے سینیٹ میں لائے جانے پر غور کیا جارہا ہے، سینیٹ سے منظوری کے بعد آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے کی حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔
قومی اسمبلی اورسینیٹ کے علیحدہ علیحدہ اجلاس طلب
پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی اورسینیٹ کے علیحدہ علیحدہ اجلاس کل جمعرات کو طلب کر لیے ہیں۔
بھارت روانگی پرجے شنکر کا شاندار میزبانی پرپاکستان کا شکریہ
بدھ کو ایوانِ صدر سے جاری بیان کے مطابق صدرمملکت نےقومی اسمبلی کا اجلاس 17 اکتوبر بروز جمعرات سہ پہرچاربجے جبکہ سینیٹ اجلاس سہ پہر تین بجے طلب کیا ہے۔
آئینی ترامیم پر پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ختم
واضح رہے کہ آئینی ترامیم پر پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ختم ہوگیا اجلاس میں پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے ارکان نے شرکت نہیں کی۔
خصوصی کمیٹی سے پی ٹی آئی غیر حاضر
چیئرمین خصوصی کمیٹی خورشید شاہ کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں شیری رحمٰن، اعجاز الحق،فاروق ستار،خالد مگسی شرکت کے لیے پہنچے جب کہ جمعیت علمائے اسلام اور تحریک انصاف کے ارکان اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ سینیٹر انوشہ رحمان نے آن لائن شرکت کی۔
خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں39میں سے12اراکین شریک ہوئے، قومی اسمبلی کے 22میں سے 8،سینیٹ کے4اراکین نے شرکت کی، راستوں کی بندش کے سبب اراکین کی اکثریت کمیٹی اجلاس نہ پہنچ سکی۔
قانون سازی میں کوئی رکاوٹ نہیں،راناتنویرحسین
اس موقع پر بات کرتے ہوئےوفاقی وزیر رانا تنویرنے کہا کہ ان شا اللہ ترامیم ہو جائیں گی۔ جب نمبرزپورےہوں تو قانون سازی میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوتی۔ سنا ہے پی ٹی آئی نےشرکت سے انکار کیا ہے۔ دیکھتے ہیں آج کمیٹی کا کورم پورا ہوتا ہے یا نہیں۔