نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کا اجلاس وزیر اعظم ہاؤس میں جاری
نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کا اجلاس وزیر اعظم ہاؤس میں جاری ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں ۔
اجلاس میں ملکی سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لیاجائےگا، آرمی چیف جنرل عاصم منیر،ڈی جی آئی ایس آئی،انٹیلی جنس اداروں کےسربراہان، تمام صوبائی وزرائےاعلیٰ اوراہم وفاقی وزرا سمیت اعلیٰ سول اورعسکری قیادت شریک ہے۔
اجلاس میں بلوچستان اورخیبرپختونخوا میں دہشت گردی کی نئی لہر کے تناظر میں سکیورٹی کی صورتحال کاجائزہ لیا جا رہا ہے۔
اعلیٰ حکام امن و امان کی موجودہ صورتحال پرتبادلہ خیال کریں گے اور اس بات پر تبادلہ خیال کریں گےکہ کس طرح وفاقی اور صوبائی حکام کے درمیان ہم آہنگی کےساتھ ساتھ انٹیلی جنس شیئرنگ کے طریقہ کارکو بھی بڑھایا جا سکتا ہے۔
خاص طور پرنئی کثیر جہتی انسداد دہشت گردی کی ملک گیر مہم ’’ آپریشن عزم استحکام‘‘ کےتحت سکیورٹی کی بگڑی صورت حال سے نمٹنے پر تبادلہ خیال کیاجا رہا ہے ۔
حیرت انگیز طور پر یہ اجلاس 24 نومبر سےاسلام آباد میں شروع ہونے والے PTIکے اعلان کردہ احتجاج اور کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر ہونے والےخودکش دھماکے سےعین قبل منعقد کیا جا رہا ہے۔
24 نومبر احتجاج : اسلام آباد میں کسی کو فساد کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ، عظمیٰ بخاری
اطلاعات کےمطابق اپیکس کمیٹی کا اجلاس پیر کو ہونا تھا لیکن وزیر اعظم شہباز شریف کی طبیعت ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے اسے دوبارہ شیڈول کردیا گیا۔
پیشرفت سے واقف کچھ عہدیداروں نےکہا کہ اگر وزیر اعظم بہتر محسوس کرتے ہیں تو میٹنگ منگل کو ہونےکا امکان ہے۔ یہ کہتے ہوئے کہ وہ پیر کی شام تک بہترکارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور انہوں نے معاشی امورپر بھی اجلاس بھی کیا ہے۔
پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سکیورٹی سٹڈیز کی ایک رپورٹ کےمطابق 2024 کے پہلے آٹھ ماہ کےدوران ان حملوں میں عام شہریوں اور سکیورٹی اہلکاروں سمیت 757 افراد جاں بحق ہوگئےہیں۔
عسکریت پسندوں کی سرگرمیاں خیبر پختونخواہ اور بلوچستان میں مرکوز ہیں۔ سینٹر فار ریسرچ اینڈ سیکیورٹی سٹڈیز کی ایک اور رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ 2024 کی تیسری سہ ماہی میں گزشتہ ادوار کے مقابلےتشدد میں 90 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
2021 میں افغانستان میں افغان طالبان کی اقتدار میں واپسی کے بعد کے پی اور بلوچستان میں دہشت گردی کےواقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ تقریباً 97 فیصد ہلاکتیں کےپی اور بلوچستان میں ہوئی ہیں۔ 92 فیصد واقعات انہیں دونوں صوبوں میں ہوئے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس جاری ہے، جس میں داخلی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اہم فیصلوں کی منظوری دی جائے گی۔
وزیراعظم ہاوس میں جاری اجلاس میں اعلی عسکری و سول قیادت و متعلقہ وفاقی وزرا شریک ہیں،اجلاس میں صوبائی وزرائے اعلی، انٹیلی جینس اداروں کے سربراہان بھی شریک ہیں،وزیر اعظم آذاد جموں و کشمیر ، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان بھی اجلاس میں شریک ہیں۔
اجلاس میں امن وامان کی مجموعی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا،انسداد دہشت گردی کے قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کی صورت حال بھی زیر غور آئے گی۔