پاکستان میں ایک آئینی عدالت کا قیام کیوں ضروری ہے؟
تحریر: حسن نقوی
پاکستان کے عدالتی نظام میں اصلاحات کے لیے ایک اہم قدم آئینی عدالتوں کا قیام ہے۔ یہ عدالتیں وفاق اور صوبوں کے درمیان تنازعات کو حل کرنے کے لیے ایک غیر جانبدار فورم فراہم کریں گی، جو موجودہ عدالتی نظام میں ایک اہم کمی کو پورا کرے گی۔
پاکستان میں عدالتی نظام میں بہتری کی ضرورت ایک طویل عرصے سے محسوس کی جا رہی ہے، خاص طور پر اس وقت جب آئینی معاملات اور بنیادی حقوق کے تحفظ کے مسائل اٹھتے ہیں۔ سپریم کورٹ، جو پاکستان کی اعلیٰ ترین عدالت ہے، کو ہمیشہ صوبوں اور وفاق کے درمیان تنازعات کو حل کرنے کا موقع نہیں ملا۔ آئین کا آرٹیکل 184 جو بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے ہے، کا صحیح استعمال نہیں ہو سکا۔
اٹھارہویں ترمیم کے بعد، صوبوں کی خودمختاری کے حوالے سے جو مسائل پیدا ہوئے ہیں، وہ ایک نئے عدالتی فورم کی ضرورت کو واضح کرتے ہیں۔ آئینی عدالت، جس کی تجویز 26ویں آئینی ترمیم میں دی گئی ہے، ان مسائل کو حل کرنے میں ایک اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ یہ عدالت نہ صرف وفاقی حکومت اور صوبوں کے درمیان تنازعات کا فیصلہ کرے گی بلکہ عوام کو ایک موثر اور غیر جانبدار فورم فراہم کرے گی۔
اٹھارہویں ترمیم کے بعد، اگر اس پر مکمل طور پر عمل درآمد کیا جاتا تو پاکستان کا سیاسی نظام آج کہیں مضبوط ہوتا۔ چھوٹے صوبے جیسے بلوچستان، سندھ اور خیبرپختونخوا کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ان کے تنازعات کو آئینی عدالت کے سامنے لایا جا سکتا تھا۔ اس عدالت کی تشکیل سے صوبوں کو ان کے حقوق کے تحفظ کی ضمانت ملے گی اور اس سے وفاق کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔
آئینی عدالت کا قیام 2006 میں چارٹر آف ڈیموکریسی کے تحت تجویز کیا گیا تھا اور یہ وفاقی اکائیوں کے درمیان انصاف کے حصول کے لیے ایک اہم قدم ہو گا۔ یہ عدالت آئین کے آرٹیکل 184 کے تحت صرف آئینی معاملات کو دیکھے گی، جس سے سپریم کورٹ کے بوجھ میں کمی آئے گی اور یہ عدالت دیگر اہم معاملات جیسے سول اور فوجداری مقدمات پر توجہ دے سکے گی۔
آئینی عدالت کی تشکیل سے عوام کو تیز رفتار انصاف مل سکے گا، جو اس وقت ممکن نہیں ہے۔ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس میں مقدمات کا بوجھ کم ہو گا اور عدالتی نظام زیادہ موثر اور شفاف بنے گا۔
دنیا بھر میں آئینی عدالتوں کا کامیاب قیام ایک ثابت شدہ حقیقت ہے، اور پاکستان کے لیے بھی یہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ یہ عدالت نہ صرف عدلیہ کی آزادی کو برقرار رکھے گی بلکہ وفاق کو مضبوط کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔ آئینی عدالت پاکستان کے عدالتی نظام میں ایک نیا باب ہو گی جو ملک کی جمہوریت اور وفاق کو مضبوط بنائے گی۔