آئینی ترامیم : نمبر پورے ہیں لیکن اتفاق رائے کی کوشش کر رہے ہیں، خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم کےلیے نمبر پورے ہیں لیکن سیاسی جماعتوں میں اتفاق کی کوشش کررہے ہیں۔
سینئر رہنما مسلم لیگ ن خواجہ آصف نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم پر اتفاق رائے پیدا ہوجائے تو زیادہ اچھا ہے،مستقبل میں اس کی افادیت زیادہ ہوگی تاہم اتفاق رائے نہ ہواتو پھر بھی نمبرز پورے ہیں۔
قومی اسمبلی و سینیٹ اجلاس کاوقت بار بار تبدیل ہونےسے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نےکہا کہ اجلاسوں کے اوقات میں تبدیلی اتفاق رائے پیدا کرنے کےلیے ہے۔
قبل ازیں مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے صحافیوں سے گفتگو میں دعویٰ کیاتھا کہ آئینی مسودہ تیار ہے، وفاقی کابینہ نے منظور کرنا ہے،کل کابینہ کا اجلاس تھوڑی دیر کےلیے ہوا تھا، کابینہ سے منظور ہوجائے تو سینیٹ میں آجائے گا۔
یاد رہےکہ وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آئینی ترمیم پر کسی فیصلے کےبغیر ختم ہو گیا تھا،جو آج صبح ساڑھے 9 بجے تک کےلیے ملتوی کیاگیا تھا،بعد ازاں یہ اجلاس مزید تاخیر کا شکار ہو گیا جو اب تک شروع نہیں ہو سکا ہے۔
آئینی ترمیم : پی ٹی آئی کا وفد مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پہنچ گیا
دوسری جانب، ممکنہ آئینی ترمیم کے معاملے پر حکومتی اتحاد کی جانب سے اتفاق رائے کی کوششیں بدستور جاری ہیں جبکہ سینیٹ اجلاس کا وقت ایک بار پھر تبدیل کر دیا گیا ہے۔
سینیٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق سینیٹ اجلاس اب دوپہر 12 بج کر 30 منٹ کے بجائے سہ پہر 3 بجے ہوگا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مجوزہ آئینی ترمیمی بل کے مسودے پر اتفاق رائے تک پہنچنے کے حکومتی دعوے کے برعکس پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اپوزیشن نے اپنے ارکان اسمبلی کو ہراساں کیے جانے پر احتجاج جاری رکھا تھا، اپوزیشن نے واضح طور پر کہا تھا کہ وہ موجودہ حالات میں اس بل کے حق میں کبھی ووٹ نہیں دیں گے۔