شوبز انڈسٹری میں اقربا پروری موجود ہے

اداکار و لکھاری یاسر حسین نے اعتراف کیا ہے کہ شوبز انڈسٹری میں اقربا پروری موجود ہے اور بعض اداکاروں کو کئی سال تک کام کرنے کے باوجود اچھے منصوبے نہیں ملتے۔
یاسر حسین نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ماضی میں ان کا بھی یہی خیال تھا کہ جب ایک ڈاکٹر کا بیٹا ڈاکٹر بن سکتا ہے تو اداکار کا بیٹا اداکار کیوں نہیں؟۔ یاسر حسین کے مطابق پھر انہیں کسی نے سمجھایا کہ ڈاکٹر کے بیٹے کو ڈاکٹر بننے کےلیے ایم بی بی ایس کی ڈگری درکار ہوتی ہے جب کہ اداکار کے بیٹے کو اداکار بننے کےلیے بس تھوڑا سا اچھے طریقے سے بولنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ان کے خیال میں شوبز انڈسٹری میں اچھا کام کرنے والے بعض اداکاروں کو کافی عرصے تک اچھے منصوبے نہیں ملتے اور سینئر اداکاروں کو ہی مرکزی کرداروں میں کاسٹ کیا جاتا ہے۔ ان کے مطابق گوہر رشید، عمران اشرف اور علی عباس جیسے اداکار کافی عرصے سے کام کر رہے ہیں مگر انہیں اب جاکر اچھے منصوبے مل رہے ہیں۔ یاسر حسین نے بتایا کہ بڑے اداکاروں کو لیڈ رول دے کر اچھا کام کرنے والے چھوٹے اداکاروں کو سیکنڈ لیڈ رول دے کر انہیں پیچھے دھکیل دیا جاتا ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ انہوں نے دسمبر 2019 میں اپنی شادی میں صرف 170 افراد کو مدعو کیا تھا مگر ان کی شادی میں 200 افراد آگئے تھے اور بعض افراد بغیر دعوت کے ہی آگئے تھے۔ یاسر حسین کے مطابق اداکارہ نوشین شاہ بن بلائے ان کی شادی میں آگئی تھیں اور حیران کن طور پر شادی میں سب سے زیادہ اور اچھی تصاویر بھی ان کی ہی آئیں۔ انہوں نے بتایا کہ اقرا عزیز کو ایوارڈ شو میں شادی کی پیش کش کرنے سے قبل صرف اور صرف فریحہ الطاف اور فیفی ہارون کو ہی اس بات کا علم تھا اور انہیں فریحہ الطاف نے پہلے ڈرایا بھی کہ اگر اقرا عزیز نے انکار کیا تو کیا کروگے؟ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے تصدیق کی کہ ان کا ٹوئٹر اور فیس بک پر کوئی اکاؤنٹ نہیں ہیں، ان کا صرف انسٹاگرام پر اکاؤنٹ ہے۔ یاسر حسین کے مطابق انہیں ٹوئٹر چلانا نہیں آتا، کیوں کہ ٹوئٹر چلاتے ہوئے انہیں بوریت محسوس ہوتی ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ انسٹاگرام پر وہ صرف ان ہی شوبز شخصیات کو فالو کرتے ہیں، جو انہیں بھی کرتے ہیں، تاہم کچھ ایسی شخصیات بھی ہیں، جو انہیں فالو نہیں کرتیں مگر وہ انہیں فالو کرتے ہیں۔ انہوں نے شکوہ کیا کہ حال ہی میں اداکارہ زارا نور عباس نے انہیں ان فالو کیا اور بدلے میں انہوں نے بھی انہیں ان فالو کردیا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ وہ ہر سماجی مسئلے پر سوشل میڈیا پر بات نہیں کرتے، وہ صرف ان مسائل یا موضوعات پر بات کرتے ہیں، جن کا انہیں اچھی طرح سے علم ہوتا ہے۔ ’ارطغرل غازی‘ پر تنقید کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں یاسر حسین نے واضح کیا کہ وہ ترک ڈرامے کے خلاف نہیں ہیں بلکہ ان کا غصہ پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) پر ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ پی ٹی وی پاکستان کے سینئر اداکاروں و ہدایت کاروں کے ساتھ خود اپنا ‘ارطغرل غازی‘ کیوں نہیں بناتی؟ کیوں کہ مذکورہ ڈراما اسلامی کہانی پر مبنی ہے اور اس پر پاکستانی لوگ اچھا ڈراما بنا سکتے ہیں اور پھر اسے پوری دنیا میں بھیج بھی سکتے ہیں۔