نگراں حکومت کا 9 مئی کے شرپسندوں کو سزا نہ دلوانے کا فیصلہ

ملک بھر میں 8 فروری کو عام انتخابات کا انعقاد ہونے جا رہا ہے۔ تحریک انصاف کی جانب سے تمام تر الزام تراشیوں کے باوجود نگراں حکومت اور ریاستی اداروں کی مشترکہ کارروائیوں کے نتیجے میں جہاں ملک میں ڈالر کا ریٹ مستحکم ہوا، چینی اور گندم اسمگل کرنے والوں کیخلاف کارروائیاں ہوئیں وہیں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بھی استحکام آیا اور زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی اضافہ ہوا جب کہ اسی عرصے میں نگراں حکومت نے غیر قانونی طور پر مقیم افغانیوں سمیت دیگر غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا اور یہ سلسلہ یکم نومبر 2023 سے جاری ہے۔ دوسری جانب نگراں حکومت نے اپنے دور اقتدار سانحہ 9 مئی کے ذمہ داران کو سزا نہ دلوانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس بارے حتمی فیصلہ آنے والی حکومت پر چھوڑ دیا ہے۔

ملک میں جہاں 8 فروری کو انتخابات کا حتمی اعلان ہو چکا ہے وہیں دوسری جانب اب بھی الیکشن کے انعقاد بارے شکوک و شبہات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ تاہم وی نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق نگراں حکومت کے پاس اب صرف ایک ماہ کا وقت باقی رہ گیا ہے، سوال پیدا ہوتا ہے کی نگراں حکومت اس آخری ماہ میں کون سے اہم فیصلے کرنے والی ہے؟

سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ اپنے آخری ماہ میں نگراں حکومت اپنے شروع کیے گئے منصوبوں کی تکمیل کی کوشش کرے گی، نگراں حکومت اس وقت الیکشن کی نگرانی اور صاف شفاف الیکشن کے لیے سہولیات فراہم کرنے کے لیے بھی کوشاں ہے، لیکن اس وقت اس کی سب سے زیادہ توجہ ملک بھر میں امن و امان برقرار رکھنے پر مرکوز ہے۔سہیل وڑائچ نے مزید کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث شرپسند عناصر کو نگراں حکومت سزا نہیں دلوائے گی،  9 مئی کے ملزمان کو آئندہ منتخب ہونے والی حکومت سزا دے گی۔

دوسری جانب سینیئر تجزیہ کار انصار عباسی کا کہنا ہے کہ پاکستان کا آئین نگراں حکومتوں کو معاشی اصلاحات یا دیگر قانون سازی کا اختیار نہیں دیتا، لیکن جن منتخب حکومتوں کو قانون سازی کا اختیار ہوتا ہے وہ ملکی مفاد میں ہونے والی معاشی اصلاحات نہیں کرتیں، نگراں حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنے اس آخری ماہ میں پی آئی اے کی نجکاری جیسے اہم امور سرانجام دے دے، یہ کام کوئی نگراں حکومت ہی کر سکتی ہے۔انصار عباسی نے بھی سہیل وڑائچ کے موقف کی تائید کرتھ ہوئے کہا کہ نگراں حکومت نے جو 9 مئی کے واقعات میں ملوث شر پسند عناصر کی نشان دہی کے لیے کمیٹی بنائی ہے اس کا مقصد یہ ہے کہ 9 مئی واقعات کی باضابطہ رپورٹ ہو سکے، اس کا مقصد یہ ہے کہ اس فرد کی نشان دہی ہو سکے کہ کون اس واقعے میں ملوث ہے، کون اس واقعے کا ماسٹر مائنڈ ہے، لیکن اس ایک ماہ میں 9 مئی واقع میں ملوث شرپسند عناصر کو سزا نہیں دی جا سکتی۔

معاشی ماہر و سینیئر صحافی مہتاب حیدر کے مطابق نگراں حکومت ایک ماہ میں کوئی بھی اہم معاشی اصلاحات نہیں ہو سکتیں، نگراں حکومت کو چاہیے کہ وہ اس وقت تمام تر توجہ الیکشن کے انعقاد پر رکھے اور کوشش کرے کہ کسی قسم کا کوئی بھی سیاسی، معاشی، بجلی یا دیگر کسی قسم کا بحران پیدا نہ ہو۔

Back to top button