جشن میلاد النبیﷺ مذہبی عقیدت و احترام سے منایا جارہا ہے

ملک بھر میں جشن عید میلاد النبیﷺ آج مذہبی جوش و جذبے سے منایا جارہا ہے اور اس سلسلے میں نکالنے جانے والے جلوسوں کےحوالے سےسخت سیکیورٹی انتظامات کیےگئے ہیں۔

جشن عید میلاد النبیﷺ کےموقع ملک بھر میں مساجد، اہم عمارتوں اور گلیوں بازاروں میں چراغاں کرنے کےساتھ ساتھ اہم مقامات کو بھی سجایاگیا ہے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سےنمٹنے کےلیے سخت سیکیورٹی انتظامات کیےگئے ہیں۔

شہر شہر درود و سلام کی محافل منعقد ہوں گی اور عید میلاد النبی ﷺ کے جلوس نکالےجائیں گے۔

گزشتہ روز وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے پریس کانفرنس کرتےہوئے کہاتھا کہ پنجاب میں میلاد کےجلوسوں کی سیکیورٹی کےلیے 55 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیےگئے ہیں۔انہوں نےبتایا تھاکہ پنجاب بھر میں 2ہزار 467 میلاد کی محافل اور جلوسوں کا انعقاد کیاگیا ہےجن میں ایک ہزار 581 محافل ہوں گی جن کی حفاظت کےلیے پولیس کےعلاوہ محکمہ انسداد دہشت گردی کے اہلکار جلوس کے شرکا کی چیکنگ بالخصوص حساس مقامات پر تعینات کیےجائیں گے۔

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے مزید کہاکہ فیصل آباد میں سی سی ٹی وی کیمروں کو فعال کردیا گیا ہےاور صوبے بھر میں ڈویژنل سطح پر قائم کنٹرول رومز کے ذریعے میلاد کےجلوسوں کی نگرانی کی جائے گی۔پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے مختلف شفٹوں میں اپنے فرائض سرانجام دیں گے اور ناپاک ارادوں کےحامل کسی بھی مشتبہ شخص پر نظررکھیں گے۔

اسلام آباد میں 2ہزار سے زائد پولیس اہلکار مرکزی جلوس کےساتھ ساتھ دارالحکومت میں نکلنے والےدیگر جلوسوں کی سیکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔

اسلام آباد پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ جلوس کے آغاز کےمقامات پر واک تھرو گیٹس نصب کیےجائیں گے اور شرکا کو مکمل تلاشی کےبعد ہی اندر جانے کی اجازت ہوگی۔

ڈی آئی جی اسلام آباد سید علی رضا نےکہا ہےکہ جلوس کی حفاظت کےلیے چھتوں پر اسنائپرز تعینات کیےجائیں گے،جلوس کے راستے کی متعدد سڑکوں کو سیل کردیا جائےگا اور متعلقہ تھانوں کی پولیس علاقےمیں گشت اور سیکیورٹی کےفرائض انجام دےگی۔ڈی آئی جی سید علی رضا نےکہا کہ عید میلاد النبیﷺ کے موقع پر فول پروف سیکیورٹی کو یقینی بنانے کےلیے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔

راولپنڈی میں عید میلاد النبیؐ کےموقع پر امن و امان برقرار رکھنےاور ٹریفک کے انتظامات کےلیے 5ہزار سےزائد پولیس اہلکار اور 454 ٹریفک اہلکار تعینات کیےجائیں گے۔حفاظتی انتظامات 108 جلوسوں کااحاطہ کریں گےجن میں مرکزی جلوس کےلیے 2ہزار 400 افسران اور 2 ہزار 600 سے زائد افسران بقیہ 107 جلوسوں کی حفاظت پرمامور ہوں گے۔

اس کے علاوہ شہر میں نکالےجانے والےدو مرکزی جلوسوں کےحوالے سے سٹی ٹریفک پولیس راولپنڈی نےخصوصی ٹریفک پلان جاری کردیا ہے۔

صوبہ سندھ میں سیکیورٹی کو یقینی بنانے کےلیے سندھ حکومت ن صوبے بھر میں ڈبل سواری پر پابندی کا اعلان کیاہے۔

ڈی آئی جی کراچی جنوبی سید اسد رضا نے کہا ہے کہ کراچی میں دو مرکزی جلوس نکالےجائیں گے، پہلا ٹاور سے آرام باغ تک اور دوسرا بولٹن مارکیٹ میں واقع نیو میمن مسجد سےنشتر پارک تک نکالاجائے گا جس میں ہزاروں افراد کی شرکت متوقع ہے۔انہوں نےکہا کہ کراچی میں کل 4ہزار 716 اہلکار تعینات کیےجائیں گے جن میں 15 سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، 27 ڈپٹی ایس ایس پیز، 648 این جی اوز اور 3ہزار 735 کانسٹیبل، 51 خواتین اہلکار، 31 پولیس موبائلیں اور 40 موٹر سائیکل پولیس اہلکار شامل ہیں۔

سید اسد رضا نے کہاکہ امن و امان کوبرقرار رکھنے کےلیے سیکیورٹی کےوسیع انتظامات کیےگئے ہیں، سیلولر فون سروسز کی معطلی کےحوالے سے کوئی سرکاری حکم جاری نہیں کیاگیا لیکن گزشتہ چند سالوں سےاس پر عمل کیا جارہا ہے۔انہوں نےکہا کہ علمائے کرام سے ملاقات کےبعد فیصلہ کیاگیا کہ جلوس کےدوران لائسنس یافتہ اسلحے سمیت اسلحے کی نمائش پر مکمل پابندی ہوگی جب کہ موٹرسائیکل، اونٹ، گھوڑے،کھلے ٹرک،بسوں وغیرہ کو داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔انہوں نےکہا کہ جلوسوں میں خواتین اور بچوں کی شرکت پر بھی پابندی ہوگی۔

اسی طرح میرپورخاص پولیس نےبھی میرپورخاص،عمرکوٹ اور تھرپارکر میں 12 ربیع الاول کےجلوس کی تیاریوں کےسلسلے میں سخت حفاظتی انتظامات کیےہیں۔

اس موقع پر مجموعی طور پر تین سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، 12 گزیٹیڈ افسران، 65 انسپکٹرز، 74 سب انسپکٹرز، 228 اسسٹنٹ سب انسپکٹرز، 358 ہیڈ کانسٹیبلز اور 1ہزار 936 کانسٹیبل اہلکاروں کو سیکیورٹی کےفرائض سونپے گئےہیں۔

اس کے علاوہ کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنےکےلیے 150 پولیس کمانڈوز ضلعی پولیس ہیڈ کوارٹرز میں اسٹینڈ بائی پر رہیں گے۔پریس ریلیز کےمطابق ڈی آئی جی جاوید جسکانی نے کہاکہ جشن عید میلادالنبیﷺ سےمتعلق جلوسوں اور ریلیوں کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے۔

Back to top button