سابق افغان نائب صدر صالح کے گھر سے ڈالر اور سونا برآمد


مفرور افغان صدر اشرف غنی پر کروڑوں ڈالر چرا کر بھاگنے کے الزامات کے بعد اب طالبان نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے روپوش سابق نائب صدر امر اللہ صالح کے گھر سے 65 لاکھ امریکی ڈالر اور سونے کے 18 پیکٹ برآمد کئے ہیں۔طالبان حکومت کے میڈیا اور کلچر چیف کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری کردہ ویڈیو میں طالبان کو امریکی ڈالرز اور سونے کے پیکٹس کی گنتی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ویڈیو کو ٹوئٹ کرتے ہوئے طالبان کی جانب سے پشتو زبان میں بتایا گیا کہ سابق نائب صدر امراللہ صالح کے گھر سے 65 لاکھ امریکی ڈالر اور سونے کے 18 پیکٹ ملے ہیں۔
ویڈیو میں طالبان کو مقامی زبان میں آپس میں بات کرتے ہوئے ڈالرز کی گڈیاں گنتی کے بعد انہیں واپس بیگز میں رکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ طالبان حکام کے ہاتھوں میں سونے کے پیکٹس کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ لیکن طالبان نے یہ واضح نہیں کیا کہ انہیں یہ خزانہ امراللہ صالح کے کس گھر سے اور کیسے ملا؟ ویڈیو میں طالبان کو ایک گھر میں ڈالرز اور سونے کی گنتی کے بعد انہیں ترتیب کے ساتھ بیگز میں رکھتے اور دولت کی موبائلز فونز پر ویڈیوز بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔طالبان کی جانب سے سابق نائب صدر کے گھر سے ڈالرز اور سونا برآمد کرنے کے دعوے کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہوسکی لیکن زیادہ تر نشریاتی اداروں نے طالبان کی ٹوئٹ کو بنیاد بنا کر خبریں شائع کیں۔
خیال رہے کہ افغانستان کے سابق نائب صدر امر اللہ صالح طالبان کی جانب سے کابل پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد لاپتا ہوگئے تھے اور طالبان کے خلاف مزاحمت کا اعلان بھی کیا تھا۔خبریں تھیں کہ وہ افغانستان کے صوبے پنج شیر چلے گئے ہیں، جہاں پر طالبان نے کافی مزاحمت کے بعد کنٹرول حاصل کیا تھا۔طالبان کی جانب سے پنج شیر کا کنٹرول حاصل کرنے کے بعد خبریں ہیں کہ امراللہ صالح وہاں سے تاجکستان فرار ہوگئے ہیں، تاہم اس حوالے سے بھی تصدیقی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔امراللہ صالح نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بھی گزشتہ 10 روز سے کوئی ٹوئٹ نہیں کی، انہوں نے آخری ٹوئٹ 3 ستمبر کو مزاحمت کے حوالے سے ہی کی تھی۔طالبان کی جانب سے امر اللہ صالح کے گھر سے دولت برآمد کرنے کا دعویٰ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب کہ تین دن قبل ہی سابق نائب صدر کے اہل خانہ نے دعویٰ کیا تھا کہ طالبان نے امراللہ صالح کے بھائی کو قتل کردیا۔’رائٹرز‘ نے بتایا تھا کہ امراللہ صالح کے اہل خانہ نے دعویٰ کیا کہ طالبان نے سابق نائب صدر کے بھائی روح اللہ کو قتل کردیا۔تاہم ’رائٹرز‘ نے طالبان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ طالبان نے روح اللہ کو قتل کرنے کے دعووں کو مسترد کردیا۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے افغان طالبان نے یہ الزام عائد کیا تھا کہ سابق افغان صدر اشرف غنی نے ملک سے فرار ہوتے وقت امریکی ڈالروں سے بھرے ہوئے درجنوں سوٹ کیس اپنے جہاز میں رکھوائے تھے۔ تاہم اشرف غنی نے ایک ویڈیو بیان میں اس الزام کی تردید کی تھی جس کے بعد طالبان نے ایک ویڈیو جاری کی تھی اور یہ دعوی کیا تھا کہ اس میں نظر آنے والے سوٹ کیسوں میں ڈالرز بھرکر ایئرپورٹ لائے گئے۔

Back to top button