روس کا یوکرائنی صدر کے ملک چھوڑ کر فرار ہونے کا دعویٰ

روس کی پارلیمنٹ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی ملک چھوڑ کر فرار ہوگئے ہیں۔روسی پارلیمنٹ ڈیوما کے سربراہ ویلاچیسلاو بولدین نے جمعے کو کہا کہ یوکرین کے صدر زیلنسکی نے پولینڈ میں پناہ لے لی ہے۔
اس کے اس دعوے پر ابھی یوکرین کی جانب سے کوئی رد عمل سامنے نہيں آیا ہے۔ روس کی پارلیمنٹ کے سربراہ کا یہ بھی کہا ہے کہ زیلنسکی کی جانب سے جتنے بھی ویڈیو، میڈیا میں جاری کئے گئے ہيں وہ پہلے سے ہی ریکارڈیڈ ہوتے ہیں۔
اس سے پہلے امریکا سمیت کچھ مغربی ممالک نے یہ بات کہی تھی کہ وہ اپنے ملک میں یوکرین کے صدر کو پناہ دینے کو تیار ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ زیلنسکی، جلاوطنی میں بھی اپنی حکومت کا انتظام کر سکتے ہیں۔دوسری جانب ٹائمز نے جمعے کو لکھا کہ یوکرین کے صدر زیلنسکی پر اب تک کم سے کم تین بار قاتلانہ حملہ ہوچکا ہے جن میں ان کو کوئی نقصان نہيں پہنچا۔
واضح رہے کہ بحران یوکرین کی وجہ سے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 12 لاکھ افراد مہاجرت کر چکے ہیں۔ یوکرین سے مہاجرت کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ مہاجرین میں زیادہ تر نوجوان ہیں۔
روس نے یوکرائن میں عارضی جنگ بندی کا اعلان کردیا
اس سے بھی روسی میڈیا میں یہ کہا گیا تھا کہ یوکرین کے صدر ملک چھوڑ کر فرار ہوگئے ہیں۔ اس کے بعد زیلنسکی نے ویڈیو جاری کرکے کہا تھا کہ وہ آخری سانس تک ملک چھوڑ کر نہيں جائیں گے۔