عامر لیاقت کو لائیو شو میں بونگیاں مہنگی پڑ گئیں

اپنی متنازع گفتگو اور بے ہودہ حرکتوں کی وجہ سے خبروں میں رہنے والے نام نہاد مذہبی اسکالر اور پارٹ ٹائم سیاست دان عامر لیاقت نے رمضان نشریات کے دوران اداکار عدنان صدیقی سے گفتگو کرتے ہوئے مرحوم عرفان خان اور سری دیوی کے حوالے سے کچھ ایسی بونگیاں ماردیں جو ان کے گلے پڑ گئی ہیں اور سوشل میڈیا صارفین ان کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
دراصل مذاق کرنا بھی ایک ہنر ہے جو شاید ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔ مذاق کرنا چاہیئے مگر اتنا دھیان رکھنا چاہیے کہ مذاق کرنے اور مذاق اڑانے کا فرق آپ کو معلوم ہو۔ کچھ ایسا ہی مذاق رمضان ٹرانسمیشن کے دوران تحریک انصاف کے ایم این اے عامر لیاقت حسین نے بطور میزبان عدنان صدیقی کے ساتھ کردیا جو اب ان کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔
اپنے پروگرام کے دوران عامر لیاقت نے معروف اداکار عدنان صدیقی سے بات کرتے ہوئے اچانک ایک بونگی ماردی اور بولے کہ کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کی وجہ سے دو انسانوں کی زندگیاں بچ گیئں۔۔ ایک رانی مکھر جی اور ایک بپاشا باسو۔ اس کے بعد عامر لیاقت نے عدنان صدیقی سے سوال کیا کہ آپ پوچھیں گے نہیں کہ یہ دونوں کیسے بچ گئیں؟
عدنان صدیقی نے جواب دیا کہ مجھے نہیں پتا کیسے بچ گئے۔ اس پر عامر لیاقت نے کہا کہ ’آپ نے موم فلم میں کام کیا سری دیوی کا انتقال ہو گیا۔ آپ نے عرفان خان کے ساتھ کام کیا ان کا بھی انتقال ہو گیا۔ اب آپ کو مردانی ٹو فلم میں آفر ہوئی تھی آپ نے کام نہیں کیا ورنہ وہ بھی جاتیں۔ اور اس کے علاوہ آپ کو جسم ٹو فلم میں بھی آفر ہوئی تھی آپ نے کام نہیں کیا تو یہ دونوں رانی مکھر جی، بپاشا کی زندگیاں آپ کی بدولت ہیں۔ باہر آپ جس کے ساتھ کام کرتے ہیں وہ چلا جاتا ہے۔‘
عامر لیاقت کی اس گفتگو پر عدنان صدیقی شرمندہ ہو گئے اور انہوں نے کہا کہ ’آپ اس بات کو مذاق میں لے رہے ہیں لیکن یہ دونوں اداکار میرے بہت قریب ہیں اور عرفان صاحب کا تو حال ہی میں انتقال ہوا ہے۔ ہمیں ان کے بارے میں اس طرح کی گفتگو نہیں کرنی چاہیے’۔ عامر لیاقت کے پروگرام کا یہ کلپ سوشل میڈیا پر بھی شئیر کیا جا رہا ہے۔ زیادہ تر سوشل میڈیا صارفین کو یہ مذاق بالکل پسند نہیں آیا اور وہ عامر لیاقت پر تنقید کر ر ہے ہیں۔
ایک صارف نے تو لکھا کہ شرم آتی ہے ان لوگوں پر جو عامر لیاقت جیسے بے ہودہ لوگوں سے پروگرام کرواتے ہیں اورشرم آنی چاہیے ان سامعین کو جو اس عطائی ڈاکٹر کے بیہودہ مذاق پر تالیاں بجاتے رہے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ عامر لیاقت نے لائیو نشریات کے دوران ایسی چھچھوری حرکت کی ہو۔ وہ پہلے بھی کئی مرتبہ ایسے بیانات دے چکے ہیں جن کے باعث انہیں سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور اب انہوں نے بالی وڈ اداکار عرفان خان کے انتقال کے حوالے سے بھی ایک ایسا بیان دیا ہے جس کے باعث انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ایک صارف نے کہا کہ عامر لیاقت ذہنی مریض ہیں۔ایک اور صارف کے مطابق انہیں آج تک ایسا کوئی سمجھدار شخص نہیں ملا جو عامر لیاقت کو پسند کرتا ہو۔ایک صارف کے مطابق عدنان صدیقی کو عامر لیاقت کے شو کا حصہ نہیں بننا چاہیے تھا۔ جب کہ انہوں نے پیمرا سے عامر لیاقت کے خلاف ایکشن لینے کی اپیل کردی۔
دوسری جانب عدنان صدیقی نے بھی سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کردیا جس میں انہوں نے کہا کہ انہیں عامر لیاقت کے شو کا حصہ بننے پر افسوس ہے۔ ٹوئٹر پر جاری ایک بیان میں عدنان صدیقی نے لکھا کہ ’میں بیان نہیں کرسکتا کہ اس وقت میں کیسا محسوس کررہا ہوں، لیکن میں اپنے دل کی بات ضرور بتاؤں گا، گزشتہ روز مجھے لائیو چیٹ شو جیوے پاکستان میں مدعو کیا گیا جہاں بدقسمتی سے ایک نامناسب واقعہ پیش آیا‘۔ انہوں نے مزید لکھا کہ ’شو کے میزبان عامر لیاقت نے ایک نہایت حساس معاملے پر نامناسب بیان دیا، عرفان خان اور سری دیوی دونوں ہی میرے دل کے بےحد قریب ہیں، بلکہ ایک انسان ہونے کی حیثیت سے عامر لیاقت کا یہ بیان نہایت غلط تھا‘۔ عدنان صدیقی کے مطابق ’اس دنیا سے گزر جانے والوں کے حوالے سے مذاق کرنا نہایت نامناسب ہے، اس بیان سے صرف وہ اور میں ہی نہیں بلکہ ہمارا ملک غلط انداز میں پیش ہوا‘۔
عدنان صدیقی نے مزید لکھا کہ ’میں سری دیوی اور عرفان خان کے گھر والوں اور ان کے مداحوں سے معافی مانگنا چاہتا ہوں، اگر آپ ویڈیو میں مجھے دیکھیں تو آپ کو اندازہ ہوجائے گا کہ میں ان کی اس بات سے کتنا غیر مطمئن تھا، مجھے افسوس ہے کہ میں اس شو پر گیا، لیکن میں نے سبق سیکھا ہے اور میں خود سے وعدہ کرتا ہوں کہ آئندہ اس قسم کی نامناسب باتیں برداشت نہیں کروں گا‘۔
بیان کے آخر میں عدنان صدیقی نے لکھا کہ وہ امید کررہے تھے کہ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے نہ آئے لیکن ایسا ممکن نہیں ہوا اور یہ وائرل ہوگئی۔
یاد رہے کہ عدنان صدیقی اور عرفان خان نے 2007 کی ہولی وڈ فلم ’اے مائٹی ہارٹ‘ میں اکٹھے کام کیا تھا۔ اس فلم میں دونوں ہی کی اداکاری کو خوب سراہا گیا۔ جبکہ سری دیوی کے ساتھ عدنان صدیقی نے 2017 کی فلم ’موم‘ میں کام کیا۔
فلم میں عدنان صدیقی سری دیوی کے شوہر بنے تھے، اس فلم میں سجل علی نے بھی اہم کردار نبھایا تھا۔ سری دیوی 25 فروری 2018 کو دل کا دورہ پڑنے سے 54 سال کی عمر میں دبئی میں انتقال کر گئیں تھی۔جبکہ عرفان خان کا انتقال 29 اپریل 2020 کو ممبئی میں ہوا، اداکار کو ممبئی کے ایک ہسپتال میں اس وقت داخل کروایا گیا جب ان کی طبیعت اچانک خراب ہوگئی تھی۔