طاقتور بحریہ سمندری تجارت کے تحفظ کی ضامن ہے، خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ طاقتور بحریہ سمندری تجارت کے تحفظ کی ضامن ہے۔

پاک بحریہ کی امن مشقوں کے تیسرے روز کراچی میں محفوظ سمندر،خوشحال مستقبل کے عنوان سے پہلے امن ڈائیلاگ کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی جس میں امن ڈائیلاگ میں شریک ممالک کی بحری افواج کے چیف آف نیول سٹاف اوردیگر عہدیدار شریک ہوئے۔وزیردفاع خواجہ آصف تقریب کےمہمان خصوصی تھے۔

وزیر دفاع خواجہ آصف کا امن ڈائیلاگ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دنیابڑی معاشی تبدیلیوں سےگزررہی ہے،تجارتی ٹیرف ایک بڑاچیلنج بن کر سامنے آیاہے، یہ ہمارا اجتماعی فرض ہےکہ سمندری تجارت کےتحفظ کیلئے مشترکہ کوششیں کریں۔

خواجہ آصف نےکہا کہ عالمی معاشی نظام میری ٹائم پرانحصار کرتا ہے،بحرہند عالمی تیل اور گیس کے50فیصد ذخائررکھتاہے،بحری تجارت کا معیشت میں بنیادی کردار ہے، بحری شعبےمیں درپیش غیر روایتی چیلنجز سےنمٹنےکیلئے اجتماعی اقدامات ناگزیر ہیں۔

وزیر دفاع خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ پاک بحریہ علاقائی امن اورسلامتی کے لیے اہم کردارادا کررہی ہے، مصنوعی ذہانت اورٹیکنالوجی کے انقلاب نے عالمی منظر نامہ بدل دیا ہے۔

سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف نےخطاب میں کہا کہ امن ڈائیلاگ کے شرکاء کو خوش آمدید کہتا ہوں،امن ڈائیلاگ کا مقصد میری ٹائم سکیورٹی کو لاحق خطرات سے آگاہی دینا ہے،امن ڈائیلاگ کےذریعے بلیو اکانومی کوفروغ دیناہے، امن ڈائیلاگ مشرق اورمغرب کے درمیان ایک پل کا کردارادا کررہا ہے۔

سینیٹر مشاہد حسین سید نےامن ڈائیلاگ کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا کہ پاکستان نے پچھلے ماہ سی ٹی ایف کا13ویں مرتبہ چارج سنبھالا، دنیا بھر میں 90 فیصد تجارت سمندری گزرگاہوں کے ذریعے ہوتی ہے۔پاکستان سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن ہونے کے ناطے ملکوں کے درمیان روابط کا کردارادا کررہا ہے، پاکستان نیوی شریک ملکوں کے درمیان تجارت اورروابط کے فروغ کیلئے کوشاں ہے۔

Back to top button