امریکا کی کراچی ایئرپورٹ کے قریب دہشت گردی کی مذمت

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملرنے میڈیا بریفنگ میں کہاکہ کراچی ائیرپورٹ کے قریب حملےمیں جانوں کے ضیاع پر دکھ ہے۔حملے کے متاثرین سے تعزیت کا اظہار کرتےہیں اور دہشت گرد حملے کی مذمت کرتےہیں۔

پریس بریفنگ کے دوران ان سے سوال پوچھا گیاکہ پاکستان میں ایک اور دہشت گردی کا حملہ ہوا ہے،جس میں ایک خودکش بمبار نے کراچی ایئرپورٹ پر چینی انجینئرز کو نشانہ بنایاہے،اس حوالے سےآپ کیاکہنا چاہئیں گے؟

ترجمان محکمہ خارجہ نے سوال کے جواب میں بتایاکہ کراچی کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ کےقریب ہونےوالے حملے کی مذمت کرتےہیں اور جانوں کے ضیاع کا گہرا دکھ ہے،ہم دلی تعزیت کا اظہار کرتےہیں۔

میتھو ملر نے آزادی اظہار رائے کےحوالے سے پاکستان سے مطالبہ کیاہے کہ وہ آئین اور قانون کو یقینی بنانے کےلیے انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کا احترام کرے۔

پاکستان میں سڑکوں کی بندش اور انٹرنیٹ و موبائل سروسز متاثر ہونےسے متعلق سوال کےجواب میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہناتھا کہ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ہم آزادی اظہار، پرامن احتجاج کی حمایت کرتےہیں۔انہوں نےکہا کہ ہم مظاہرین سے مطالبہ کرتےہیں کہ وہ پرامن احتجاج کریں اور تشدد سےگریز کریں، ہم پاکستانی حکام سےبھی مطالبہ کرتےہیں کہ انسانی حقوق اور بنیادی آزادی کا احترام کرےاور اور آئین و قانون پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔

واضح رہے کہ 6 اکتوبر کراچی میں جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ سگنل کےقریب آئی ای ڈی دھماکا ہوا تھا، جس کےنتیجے میں 2 چینی شہریوں سمیت 3 افراد مارے گئے تھے اور 17 افراد زخمی ہوگئےتھے جب کہ متعدد گاڑیاں جل کر تباہ ہوگئی تھیں۔

چینی سفارت خانے نے اموت کی تصدیق کرتےہوئے بتایاتھا کہ پورٹ قاسم الیکٹرک پاور کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ پر چینی عملےکو لے جانے والے قافلے پر جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب حملہ کیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کےمطابق کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے صحافیوں کو ای میل کیےگئے ایک بیان میں دھماکےکی ذمہ داری قبول کرتےہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ایک گاڑی میں دیسی ساختہ بم کےذریعے کیے دھماکے میں چینی شہریوں کو نشانہ بنایاگیا ہے۔

ڈیمز فنڈ کیس : پاکستان میں بہت سے کام بغیر آئین و قانون کےہوجاتے ہیں، چیف جسٹس

Back to top button