امریکی ٹائم میگزین نے عمران کے بخیے کیسے ادھیڑے؟

معروف امریکی جریدے ’ٹائم‘ نے پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پاکستان کی معاشی تباہی کا ذمہ دار قرار دے دیا ہے،میگزین لکھتا ہے کہ عمران خان کی معاشی پالیسی کی وجہ سے پاکستان معاشی بحران کا شکار ہے. عمران حکومت میں معاشی بدحالی کا آغاز ہوا،کوئی وزیر خزانہ ٹِک نہیں پایا،اقتصادی بدانتظامی اور نااہلی، آئی ایم ایف سے معاہدے ٹوٹنےکاسبب بنی، عمران خان کے دور اقتدار میں اقتصادی ڈھانچے کی بہتری کےبجائےاقرباء پروری پروان چڑھی۔مضمون میں عمران کو کٹھ پتلی، دہشت گردوں کا حمایتی اور اسٹیبلشمنٹ کا سہولت کار ، خواتین کےلباس بارے بیہودہ گوئی کرنے والا اور پلے بوائے قرار دیا گیا ہے۔

میگزین لکھتا ہے کہ 2018 میں پاک فوج کی حمایت سے اقتدار لینے والے عمران خان نے آئی ایم ایف سے قرضہ لیا مگر ملک کی سماجی اور ترقیاتی پروگرامز کے اخراجات کو ہی کم کردیا، جس سے معاشی بحران کی ابتداء ہوئی ،اقتدار میں آنے کے بعد مذہبی شدت پسندی کے قوانین کو پنپنے دیا بلکہ اس کو مزید بڑھایا ،میگزین لکھتا ہے کہ عمران خان ایسارہنما جو القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کو “شہید” قرار دیتے ہیں اور اویغور مسلمانوں کیخلاف چینی ہتھکنڈوں کی تعریف کرتے ہیں مگر ساتھ ساتھ یورپ اور امریکا کو پیغام دے رہے ہیں کہ اگر مدد نہ کی تو پاکستان مکمل طور پر چین کی جھولی میں جاگرے گا ۔عمران خان کے پاس معیشت کی بحالی اور پاکستان کو واپس ٹریک پر لانے کا کوئی واضح پلان نہیں۔

 میگزین نے یہ بھی لکھا ہے کہ عمران پونے چار سال صرف وزیر خزانہ بدلتے رہے، جبکہ IMF سے معاہدہ کرکے توڑ چکے ہیں۔ میگزین نے یہ بھی گواہی دی کہ ٹریان عمران خان کی بیٹی ہے،کیلیفورنیا کی عدالت کے فیصلے کے مطابق عمران خان کی ایک بیٹی بھی ہے جو بغیر شادی کیے پیدا ہوئی۔

 ’عمران خان کی حیران کُن کہانی‘ “The Astonishing Saga Of Imran Khan“ کے مضمون سے شائع کرتے ہوئے اُنہیں پاکستان کا سب سے مقبول ترین سیاستدان قرار دیا ہے۔مضمون کے مطابق عمران خان اپنی حکومت کی تبدیلی میں بھی امریکی ہاتھ کا اشارہ دیتے ہیں۔میگزین لکھتا ہے کہ عمران خان کو حکومت سے بے دخل کر دیاگیا انہیں قاتلانہ حملے کا سامنا کرنا پڑا لیکن وہ پاکستان میں سب سے زیادہ مقبول سیاست دان ہیں۔ عمران خان نے میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ لوگ مجھے واپس لانا چاہتے ہیں، آپ تصور نہیں کر سکتے اس وقت پاکستان میں کیا ہو رہا ہے، وہ پریشان ہیں کہ مجھے کیسے باہر کریں لیکن لوگوں کی اکثریت مجھے لانا چاہتی ہے تو یہ مافیا اور فوج کیسے مجھے باہر کرسکتی ہے۔حکومت پریشان ہے،کسی شخص نے اسٹیبلشمنٹ کو اتنا نہیں ڈرایا جتنا میں نے ڈرایا. مجھے مارنے کی کوشش کرنے والے گھبرائے ہوئے ہیں ، انہیں ڈر ہے یہ واپس آیا تو ان کا احتساب ہوگا،میرے گھر پر تین اطراف سے پولیس نے حملہ کیا جیسا کہ کوئی بڑا دہشت گرد بیٹھا ہو لیکن لوگ میرے گھر کے باہر بڑی تعداد میں جمع ہوگئے کیونکہ انہیں حکومت پر کوئی اعتماد نہیں ہے. سیاسی حکومت الیکشن سے ڈری ہوئی ہے کیونکہ ان کی مقبولیت زیرو ہو گئی ہے ان کی پشت پناہی اسٹیبلشمنٹ کر رہی ہے۔

میگزین کے مطابق عمران خان اپنے الفاظ کو بَلے کی طرح جارحانہ انداز میں استعمال کرتے ہیں ۔ پاکستان کے معاشی مسائل کا آغاز عمران خان کے دور حکومت میں ہی ہوا ۔آئی ایم ایف نہ جانے کے دعو ؤں پر یو ٹرن لیا مگر انتظامی نااہلی نے حالات دگرگوں کر دیے ۔ پاکستان میں ٹیکس اور صنعتی شعبے میں بنیادی اصلاحات کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے بلکہ قرضوں پر انحصار جاری رکھا گیا۔ عمران خان نے انٹرویو میں اس کا الزام بھی امیر طبقے پر دھرا جو ان کے بقول ٹیکس دینے کی بجائے سرمایہ ملک سے باہر منتقل کر دیتے ہیں۔

جب عمران خان سے پوچھا گیا کہ وہ اقتدار میں آ کر پاکستان کے مسائل کو کیسے حل کریں گے تو ان کے پاس کوئی واضح پلان نہیں تھا ۔ وہ نئے عمرانی معاہدے کی بات کرتے ہیں جس میں طاقت فوج کے پاس نہ ہو ۔ ریاست مدینہ بنانے کے لیے وہ اسکینڈینیویا کے ممالک کی مثالیں دیتے ہیں ۔ ان کے خیال میں تمام مسائل کا ایک ہی حل ہے اور وہ ہے الیکشن ۔

فیض حمید کے عمرانڈو بھائی کی کرپشن بارے تحقیقات شروع

Back to top button