وزیراعظم کی چینی کمیونسٹ پارٹی کے سربراہ سے ملاقات،سرمایہ کاری پرتبادلہ خیال
وزیراعظم شہبازشریف کی چین کی کمیونسٹ پارٹی کے شینزن کےسربراہ اور صوبہ گوانگڈونگ کے نائب سربراہ سے ملاقاتیں،سرمایہ کاری،منصوبوں پرتبادلہ خیال کیا۔
ملاقات میں مینگ فین لی نے وزیرِ اعظم کا شینزن آنے پر خیرمقدم کیا اور انہیں شینزن کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔
وزیراعظم شہبازشریف کاکہنا تھا کہ کئی برس بعد شینزن آکر دلی خوشی ہوئی۔شینزن کی حکومت اور اسکے عوام کی مہمان نوازی پر مشکور ہوں۔پاکستان اور چین کی دوستی ہمالیہ سے اونچی، سمندر کی گہرائی جتنی گہری اور شہد سے میٹھی ہے۔پاکستانی قیادت اور عوام ہر مشکل وقت میں چین کے تعاون پر چینی قیادت اور اسکے عوام کی مشکور ہے۔پاکستان چین کی ون-چائنہ پالیسی کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔شینزن لاہور کا سسٹر شہر اور گوانگڈونگ پنجاب کا سسٹر صوبہ ہے۔
پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتی ہے تو اپنا کردار ادا کرسکتا ہوں: محمود خان
شہبازشریف کامزید کہنا تھاکہ پاکستان چین کی ترقی سے بہت متاثر ہے اور چین کی ترقی سے سیکھنا چاہتا ہے۔ہماری حکومت سی پیک کے دوسرے مرحلے میں پاکستانی اور چینی کمپنیوں کے اشتراک اور سرمایہ کاری سے ملکی برآمدات میں اضافے کیلئے کوشاں ہے۔اپنے دورے کے شینزن سے آغاز کا مقصد شینزن کی ترقی بالخصوص انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کی ترقی سے سیکھنا ہے،پاکستانی حکومت جدید ٹیکنالوجی سے ملکی زرعی شعبے کی پیداوار اور زرعی برآمدات میں اضافے کیلئے کوشاں ہے۔پاکستان چین کے ساتھ انفارمیشن ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، جدید زراعت و دیگر شعبوں میں اشتراک کے فروغ کا خواہاں ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پا کستان کی سب سے بڑی طاقت اسکی نوجوان افرادی قوت ہے جو ملکی آبادی کے 60 فیصد ہے، شینزن اور پاکستان میں یہ قدر مشترک ہے۔امید کرتا ہوں کہ شینزن میں پاکستانی طلباء کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا۔