اسرائیل نے اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی ’انروا‘ پر پابندی لگادی
اسرائیلی پارلیمنٹ نے اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی ’انروا ‘ (UNRWA) پر پابندی کا بل منظور کر لیا۔
اسرائیل کی جانب سے اسرائیلی حکام اور ریلیف ایجنسی کےدرمیان روابط پر پابندی، انروا سےتعلقات منقطع کرنے اور اسے دہشت گرد تنظیم قرار دینےکی بھی منظوری دی گئی۔
اس حوالے سے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کاکہنا تھاکہ انروا کے عملے کو اسرائیل کےخلاف دہشت گرد سرگرمیوں پر جوابدہ ہوناچاہیے۔
نیتن یاہو نےکہا کہ غزہ میں ابھی اور مستقبل میں پائیدار انسانی امداد دستیاب رہے گی، اسرائیل کو 48 گھنٹے کےجنگ بندی کےبدلے 4 یرغمالیوں کی رہائی کی تجویز نہیں ملی۔
ایران نےاسرائیل کوحملوں کابھرپورجواب دینےکااعلان
پابندی کے اسرائیلی اقدام پر اپنے رد عمل میں انروا کاکہنا تھاکہ ادارے پر پابندی فلسطینیوں کے مصائب کو مزید گہرا کرےگی، غزہ کےلوگوں کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ ہو گا۔
مذکورہ قوانین سے اسرائیل اور اقوامِ متحدہ کےدرمیان طویل عرصے سےکشیدہ تعلقات میں مزید سنگینی کا اشارہ ملتا ہے۔
اس قانون سازی سے غزہ میں امداد کی تقسیم کےعمل کو ایسےوقت میں متاثر ہونے کا خطرہ ہےجب اسرائیل پر غزہ میں امداد کی رسائی بڑھانے کےلیے امریکی دباؤ میں اضافہ ہو رہا ہے
اسرائیل کی جانب سے اقوام متحدہ کےذیلی ادارے انروا پر پابندی پر امریکا کی جانب سے تشویش کا اظہار کیاگیا ہے جب کہ برطانیہ نے بھی اسرائیلی پابندی کو غلط قرار دےدیا۔