جسٹس یحییٰ آفریدی چیف جسٹس آف پاکستان نامزد
جسٹس یحییٰ آفریدی کوخصوصی پارلیمانی کمیٹی نےدوتہائی اکثریت سے چیف جسٹس نامزدکردیا۔
خصوصی پارلیمانی کمیٹی نےجسٹس یحییٰ آفریدی کانام بطورچیف جسٹس آف پاکستان وزیراعظم شہبازشریف کوارسال کر دیا ہے۔
وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ،احسن اقبال،خواجہ آصف اوررعنا انصار نےاجلاس میں شرکت کی۔
راجا پرویز اشرف، سید نوید قمر، فاروق ایچ نائیک، سینیٹرکامران مرتضیٰ اور شائستہ پرویز ملک بھی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شریک ۔،ڑ’
پارلیمانی کمیٹی کے مجموعی طور پر 12 میں سے9 ارکان اجلاس میں شریک ہوئے۔
اجلاس کاپہلا دور
آج سہ پہر4 بجےشیڈول پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس کچھ دیر تاخیر کا شکار ہوا اور پارلیمانی کمیٹی کے اراکین کی تعداد پوری نہ ہونےکےسبب وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کمیٹی روم آکرواپس چلے گئے۔
وزیر اطلاعات عطا تارڑ نےبتایا کہ کمیٹی اراکین کی تعداد پوری نہیں۔
بعد ازاں ارکان کی آمد کے بعد کمیٹی کا اجلاس شروع ہوگیا جس میں مسلم لیگ (ن) ، پیپلزپارٹی ، جے یو آئی اور ایم کیو ایم کے اراکین شریک تھے البتہ سنی اتحاد کونسل کا کوئی بھی کمیٹی رکن نہیں پہنچا۔
اجلاس میں سیکریٹری قانون نے3سینئر ترین ججزکےنام اورکوائف کمیٹی کے سامنے پیش کردیے جہاں سینئرترین ججز میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس یحییٰ آفریدی کے نام شامل ہیں۔
کمیٹی کے ارکان نے ایک ایک کر کے سینئر ترین ججز کے پروفائل کا جائزہ لیا، تاہم اجلاس میں پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی عدم شرکت کے باعث اجلاس کو آج رات 8 بجے تک موخر کردیا گیا تھا۔
اجلاس پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کوشرکت کےلیےقائل کرنےکی خاطر ملتوی کیا گیا۔
قبل ازیں اجلاس کے لیے آنے والے جمعیت علمائے اسلام کے رہنما کامران مرتضیٰ سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ کو ججز کے نام مل گئے ہیں جس پر انہوں نے جواب دیا کہ نہیں، ابھی ہمیں نام نہیں ملے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا آج چیف جسٹس پاکستان کا نام فائنل ہو جائے گا تو انہوں نے مسکراتے ہوئےجواب دیا کہ اللہ تعالی بہتر جانے۔
نمبر پورے ہیں لیکن حکومت اتفاق رائے سے فیصلہ کرنا چاہتی ہے، وزیر قانون
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نےکہا کہ آج چیف جسٹس کی نامزدگی کے لیے پہلا اجلاس ہوا اور کمیٹی کے9 اراکین نےاجلاس میں شرکت کی۔
اعظم نذیر تارڑنےکہا کہ چیف جسٹس کی نامزدگی کیلئےپارلیمانی کمیٹی میں آئینی ترمیم میں مقررہ نمبر پورے ہیں لیکن حکومت چاہتی ہے کہ فیصلہ اتفاق رائے سے ہو، اس لیے فیصلہ کیاہے کہ ایک چانس اورلیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ4ارکان کو کہاہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کےچیمبر میں پی ٹی آئی یا سنی اتحاد کونسل کے ارکان سے ملیں اور انھیں کمیٹی اجلاس میں شرکت کیلئے آمادہ کریں، کمیٹی کا دوبارہ اجلاس ساڑھے8 بجےہوگا، انہوں نےکہا کہ آئین کے مطابق کمیٹی اجلاس جاری رہےگااورہم جمہوریت کے حسن کو برقرار رکھیں گے۔
باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ خصوصی پارلیمانی کمیٹی آج نئے چیف جسٹس کو نامزد کرے گی۔
ججز کی اسناد پیش کرنے کا طریقہ کار طے
نئے چیف جسٹس آف پاکستان کےتقرر کے لیے خصوصی پارلیمانی کمیٹی میں تینوں سینئر ترین ججز کی اسناد پیش کرنےکاطریقہ طے کرلیا گیا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی سیکریٹری قانون و انصاف تینوں ججز کی مکمل پروفائل کمیٹی میں پیش کریں گے اور کمیٹی ججز کی اسناد اور پروفائل کی بنیاد پر نئے چیف جسٹس کو نامزد کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خصوصی پارلیمانی کمیٹی نے سیکریٹری قانون سے تین سینئر ججز کے نام اور اسناد مانگی تھیں۔
اجلاس سے قبل رجسٹرار سپریم کورٹ نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے نئے چیف جسٹس آف پاکستان کی تعیناتی کے لیے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کو 3 نام بھجوا دیے تھے۔
26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد نئے چیف جسٹس آف پاکستان کی تعیناتی کے لیے بذریعہ رجسٹرار چیف جسٹس سے 3 نام مانگے گئے تھے۔
26ویں آئینی ترمیم کے تحت نئے چیف جسٹس آف پاکستان کے لیے سپریم کورٹ کے 3 سینئر ترین ججز میں سے ایک کا انتخاب کیا جائے گا۔
رجسٹرار سپریم کورٹ نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے کمیٹی کو 3 نام بھجوا دیے ہیں۔
پی ٹی آئی کو اجلاس میں شریک کرانے کی حکومتی کوششیں ناکام
بعد ازاں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو چیف جسٹس کے تقرر کے لیے قائم کردہ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شریک کرانے کی حکومتی کوششیں ناکام ہوگئیں، اور پی ٹی آئی نے اجلاس میں شریک نہ ہونے کا حتمی فیصلہ کرلیا۔
کمیٹی ارکان نے اسپیکر قومی اسمبلی کو پی ٹی آئی کی عدم شرکت سے آگاہ کر دیا، کمیٹی ارکان نے اسپیکر کو بتایا کہ ذیلی کمیٹی قائم کر کے بیرسٹر گوہر اور پی ٹی آئی ارکان سے ملاقات کی گئی اور پی ٹی آئی ارکان کو کمیٹی میں شرکت کی باضابطہ دعوت دی گئی، تاہم پی ٹی آئی نے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا حتمی فیصلہ کیا ہے۔