شیرافضل مروت،زین قریشی سمیت دیگرایم این ایز کا جسمانی ریمانڈمنظور
عدالت نے شیر افضل مروت، عامر ڈوگر، زین قریشی، نسیم شاہ، احمد چٹھہ و دیگر کو 8روزہ جسمانی ریمانڈد پر پولیس کے حوالے کردیا۔
رہنماتحریک انصاف شیر افضل مروت،زین قریشی،عامر ڈوگر،شیخ وقاص اکرم نسیم شاہ اور احمد چٹھہ کو بھی عدالت پیش کردیاگیا،اور پولیس کی جانب سے5 ایم این ایز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
شیر افضل مروت نے کہاکہ مقدمے کا پولیس کے پاس کوئی ایک گواہ ہے ؟،پولیس اتنی گر سکتی ہے یہ صبح کی ایف آئی آر ہے،یہ قرآن اٹھا دیں کہ یہ وقوعہ ہوا ہے،اگر ایک گواہ آکر کہہ دے تو اللہ کی قسم میرا ریمانڈ دے دیں آ پکی عدالت میں پی ٹی آئی کے کتنے لوگوں کو لایا گیا یہاں سے بری ہوگئے،زین قریشی، سیم شاہ، عامر ڈوگر و دیگر لوگوں کے نمائندے یہاں موجود ہیں،کل جب یہ پارلیمنٹ آئے تو ہم 300 لوگ تھے اور پولیس ڈھائی سو تھے،میں نے اپنے ساتھیوں سے کہا ان سے دو دو ہاتھ کرلیتے ہیں، مگر انہوں نے بات نہیں مانی، اس پر جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے شیر افضل مروت سے کہاکہ یعنی کہ آپ دنگل کے لیے تیار تھے ؟ شیر افضل مروت نے کہاکہ جی جی میں بالکل تیار تھا مگر ہمارے ساتھی نہیں مانے،یہاں آنے سے پہلے ہمیں بتایا گیا کہ بیرسٹر گوہر کو ڈسچارج کیا،بیرسٹر گوہر ان شواہد پر ڈسچارج ہوئے جس پر ہمیں یہاں آپ کے سامنے پیش کیا،جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہاکہ آپ کے پاس کلاشنکوف تھی، ان کے پاس نہیں، شیر افضل مروت نے کہاکہ کلاشنکوف آپ بنارہے، میرے پاس پستول ہے۔
شیر افضل مروت کے دلائل مکمل ہوجانے پر وکیل صفائی عادل عزیز قاضی نے اپنے دلائل شروع کردئیے اور کہاکہ جن لوگوں کو گرفتار کرلیا گیا وہ ایف آئی آر ہمارے پاس ابھی تک موجود نہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر رہا ،شعیب شاہین کا جوڈیشل ریمانڈ منظور
شیر افضل مروت نے کہاکہ ہمارے ابھی تک 6 ارکانِ قومی اسمبلی لاپتہ ہیں،عامر ڈوگر نے کہاکہ میرا نام ایف آئی آر میں نہیں، شیر افضل مروت نے کہاکہ 9 ستمبر کو ہم قومی اسمبلی گئے تب کوئی گرفتاری نہیں تھی عدالت شیر افضل سمیت دیگر ملزمان کا بھی آتھ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔