اہلخانہ کا وطن واپسی کیلئے رابطہ کرنے پرملکی قیادت سے اظہار تشکر
سابق صدر و جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے اہلخانہ نے ان کی وطن واپسی کیلئے ملکی قیادت کے کی جانب سے رابطہ کرنے پر اظہار تشکر کیا ہے۔
شہبازشریف کی تیسری اہلیہ فرسٹ لیڈی بن گئیں؟
ایک بیان میں سابق صدر کے اہلخانہ کا کہنا تھا وطن واپسی کے لیے رابطہ کرنے پر سرکاری قیادت کے شکر گزار ہیں مگر پرویز مشرف کی دوا اور علاج کی سہولت پاکستان میں دستیاب نہیں ہے،وطن واپسی اور سہولت فراہم کرنے پر سرکاری اور غیر سرکاری ذرائع کی طرف سے رابطہ کرنے پر شکر گزار ہیں۔
خاندان نے کہاپاکستان مشرف کا گھر ہے تاہم واپسی سے قبل اہم طبی، قانونی اور حفاظتی چیلنجز پر غور کر رہے ہیں، پرویز مشرف کو زیر استعمال دوا کی بلا تعطل فراہمی اور علاج سے متعلق انتظامات کی ضرورت ہے جو فی الحال پاکستان میں دستیاب نہیں ہیں۔
یاد رہے کہ دبئی میں مقیم پرویز مشرف کی گزشتہ کئی روز سے طبیعت بہت زیادہ ناساز ہے، جس کی وجہ سے انہیں ڈاکٹروں نے پاکستان کا سفر کرنے سے بھی منع کردیا ہے۔
واضح رہے کہ پرویز مشرف کے اہلِ خانہ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ انہیں لاحق بیماری لا علاج ہے جسے کہ میڈیکل زبان میں ایمولائی ڈوسس کہتے ہیں۔ اس بیماری میں انسانی اعضاء ایک ایک کرکے کام چھوڑنا شروع کر دیتے ہیں اور جسم مفلوج ہو جاتا ہے۔
یاد رہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ جنرل (ر) پرویزمشرف کی فیملی سے رابطہ کیاگیا ہے، مشرف کی واپسی کا فیصلہ ان کی فیملی اور ان کے ڈاکٹرز نے کرنا ہے کہ وہ ان کو ایسی کنڈیشن میں سفر کرنے کی اجازت دے سکتے ہیں یا نہیں، اگر یہ دونوں چیزیں سامنے آ جاتی ہیں تو اس کے بعد ہی کوئی انتظامات کیے جا سکتے ہیں، انسٹیٹیوشن محسوس کرتاہے جنرل (ر) مشرف کو اگر ہم پاکستان لاسکیں کیوں کہ ان کی کنڈیشن ایسی ہے۔