سپریم کورٹ: فوجی عدالتوں میں سویلین ٹرائل کے خلاف کیس کی سماعت 11 جولائی تک ملتوی

سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلین ٹرائل کے خلاف کیس کی سماعت 11 جولائی تک ملتوی کردی گئی۔

سپریم کورٹ کے جسٹس امین الدین کی سربراہی میں7 رکنی لارجر بینچ نے سماعت کی۔ بینچ میں جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس شاہد وحید، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس عرفان سعادت اور جسٹس شاہد بلال بینچ میں شامل ہیں۔

سماعت کے آغاز پر تحریک انصاف کے وکیل سلمان اکرم راجا نے کہا کہ پانچ ہفتوں سے فیملی کو ملزمان سے ملنے نہیں دیا جا رہا، وکیل لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ ملزمان کو برے حالات میں رکھا گیا ہے۔

اس پر جسٹس جمال مندوخیل نے پوچھا کہ اگر ملاقات نہیں ہوئی تو کیسے پتا برے حالات میں رکھا ہے؟۔

محسن نقوی کا ایف آئی اے کو اوور بلنگ میں ملوث افسران کے خلاف کارروائی کا حکم

وکیل نے جواب دیا کہ جو لوگ پہلے ملے انہوں نے بتایا کہ ان کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے۔

اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کہ ملزمان سے فیملی ملاقاتوں کا معاملہ حل ہو چکا تھا، میں حیران ہوا کہ ملاقاتیں نہیں ہو رہی ہیں۔

اس موقع پر حفیظ اللہ نیازی نے عدالت کو بتایا کیا کہ میرے بیٹے سے جو آخری ملاقات ہوئی ہے وہ اس عدالت کی مہربانی سے ہوئی۔

اس پر جسٹس جمال خان مندو خیل نے ریمارکس دیے کہ اگر ملزمان کو ایسے دکھایا گیا ہے تو غلط ہے، بہتر ہو گا کہ اس کیس کو چلا کر فیصلہ کریں۔

بعد ازاں عدالت عظمیٰ نے کیس کی سماعت 11 جولائی تک ملتوی کر دی۔

Back to top button