وزیرخزانہ نے منی بجٹ کے امکان کو مسترد کردیا

وزیر خزانہ نے مالی سال کے درمیان میں بجٹ اور کسی بھی قسم کی ایڈجسٹمنٹ کے امکان کو مسترد کردیا۔

مالیاتی استحکام کی راہ ہموار ہو گئی،وزیرخزانہ

وزارت خزانہ نے واضح کیا ہے کہ ملک کی معاشی صورت حال مالیاتی پالیسیوں کے موثر ہونے کی عکاس ہے اور اس سے مالیاتی استحکام کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق اب تک سامنے آنے والے معیشت کے اعشاریے بالخصوص افراط زر، لارج سکیل مینوفیکچرنگ کی نمو اور درآمدات کے حجم میں سامنے آنے والے رحجانات حکومت کے اندازوں اور توقعات کے عین مطابق ہیں اور مالی سال کے وسط میں بجٹ میں کسی قسم کی ایڈجسٹمنٹ کے جواز کا کوئی سوال پیدا نہیں ہوتا۔

آئی ایم ایف نے معاشی اعشاریوں پرنظرثانی کرلی

وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف نے بھی معاشی اعشاریوں کے حوالے سے حالیہ دنوں میں اپنی پشین گوئیوں پر نظر ثانی کی ہے جس کے بعد آئی ایم ایف کے اندازے اور تخمینے وزارت خزانہ کے معاشی تخمینوں سے قریب تر ہو گئے ہیں، جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں کنزیومر پرائس انڈیکس پر مبنی افراط زر 10.2  فیصد کے حکومتی تخمینے کے برعکس بہتر معاشی پالیسیوں کی وجہ سے  9.2 فیصد رہا اور صرف 1 فیصد فرق دیکھنے میں آیا جسے  عالمی نظیروں اور غیر یقینی عالمی معاشی ماحول کے تناظر میں معمولی کہا جا سکتا ہے۔

پاکستان کا درآمدی تغمینہ 57.2ارب ڈالر ہوگیا

وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف نے جاری مالی سال میں پاکستان کے درآمدات کے تخمینے پر نظر ثانی کرتے ہوئے اپنے 60.5 ارب ڈالرز سالانہ درآمدات کے تخمینے کو 3.3 ارب ڈالر کم کر کے 57.2 ارب ڈالر کر دیا ہے جس کے بعد آئی ایم ایف کا تخمینہ، حکومتی تخمینہ کے قریب تر ہو گیا ہے جو کہ 57.3 ارب ڈالر ہے،

Back to top button