پورا ہفتہ شدید ترین ہیٹ ویو، سن سٹروک سے کیسے بچا جائے؟

محکہ موسمیات نے 9 جون سے 12 جون تک پاکستان بھر میں شدید ترین ہیٹ ویو چلنے کی وارننگ دیتے ہوئے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ دھوپ اور لو سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کریں کیونکہ گرمی کی یہ لہر جان لیوا ثابت ہو رہی ہے۔

محکمہ موسمیات کی رپورٹ کے مطابق ہوا کے دباؤ کی وجہ سے 12 جون تک پاکستان کے بالائی علاقوں بشمول وسطی پنجاب، اسلام آباد، خیبر پختونخوا، کشمیر اور گلگت بلتستان میں دن کا درجہ حرارت معمول سے پانچ سے سات ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کی توقع ہے جس کے نتیجے میں شدید لو چلے گی۔ اس کے علاوہ ملک کے جنوبی علاقوں بشمول بالائی اور وسطی سندھ، جنوبی پنجاب اور بلوچستان میں درجہ حرارت معمول سے پانچ سے چھ ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کا امکان ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان میں پچھلے 50 برسوں میں عید الاضحی پر اتنی سخت گرمی نہیں پڑی۔ 9 جون کو عید کے روز ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک جبکہ میدانی علاقوں میں شدید گرم رہا جس کی وجہ سے سڑکوں پر ہو کا عالم رہا۔ تفریحی مقامات پر بھی عید کی چھٹیوں کے دوران اتنا رش نہیں دیکھا گیا جتنا عموماً دیکھا جاتا ہے۔ پنجاب کی بات کی جائے تو محکمہ موسمیات کے مطابق اس ہفتے میں صوبہ بھر میں بارش کا کوئی امکان نہیں جبکہ لاہور کا درجہ حرارت 12 جون تک 45 سے 48 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رینے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق 9 جون سے 15 جون کے دوران صوبہ پنجاب کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہے گا لیکن کہیں کہیں تیز گرد آلود ہوائیں چلنے کی توقع ہے۔ شام کے اوقات میں خطہ پوٹھوہار، مری، گلیات اور گردو نواح میں مطلع جزوی ابر آلود رہنے کے علاوہ چند مقامات پر تیز آندھی اور گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش ہو سکتی ہے۔

محکمہ موسمیات نے ہیٹ ویو الرٹ جاری کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس شدید گرمی میں دن کے اوقات میں گھروں تک محدود رہیں اور غیر ضروری طور پر باہر نکلنے کی کوشش نہ کریں۔ گرمی میں شدت کے پیش نظر طبی ماہرین نے بھی عوام کو یہی تنبیہ کی ہے کہ وہ صبح 11 بجے سے شام 4 بجے تک کم سے کم گھروں سے باہر نکلیں۔ محکمہ موسمیات نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ اول تو وہ دن کے اوقات میں بلا ضرورت دھوپ میں نہ جائیں اور اگر جانا پڑے تو چھتری استعمال کریں یا سفید رنگ کا کپڑا سر پر رکھیں یا کسی ٹوپی سے سر کو ڈھانپ لیں۔

بچے، بوڑھے اور خواتین شدید گرمی میں محتاط رہیں

اس ہیٹ ویو میں بچوں، بوڑھوں اور خواتین کو زیادہ احتیاط کا مشورہ دیا گیا یے، خاص طور پر بچوں کو دھوپ میں گھمانے اور پارکوں میں لے جانے سے منع کیا گیا ہے۔ بہت سارے لوگ ایسے ہیں جو کہ سورج تلے مزدوری کرتے ہیں یا موٹر سائیکل پر سفر کرتے ہیں اس لیے ان کے لیے ضروری ہے کہ وہ کپڑا گیلا کر کے اپنی گردن اور سر کو ڈھانپ کر رکھیں اور خود کو ٹھنڈا رکھیں۔ طبی ماہرین کے مطابق لوگوں کو اس موسم میں مشروبات کا استعمال زیادہ سے زیادہ کرنا چاہیے۔ لوگ پانی کے علاوہ وہ مشروبات بھی لیں جن میں نمکیات شامل ہوں جیسے لسی وغیرہ لیں تاکہ ہیٹ سٹروک سے بچا جا سکے۔

ہیٹ سٹروک سے کیسے بچا جائے؟

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر تمام تر احتیاطی تدابیر کے باوجود ہیٹ سٹروک یا سن سٹروک سے بخار ہو جائے تو فوری طور پر ہسپتال کا رخ کیا جائے جہاں انہیں اے سی میں رکھا جائے گا، ڈرپ لگائی جائے گی اور ٹھنڈی پٹیاں کی جائیں گی۔ یوں مریض ہیٹ سٹروک سے جلد ہی باہر آجائے گا۔

دوسری جانب شدید ہیٹ ویو میں موٹر وے پولیس نے بھی ٹریول ایڈوائزری جاری کی ہے۔ عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ شدید گرمی میں گاڑی میں لائٹر، موبائل فون، یا پرفیوم نہ رکھیں۔ یہ بھی کہا گیا یے کہ لوگ دوپہر 11 بجے سے شام چار بجے تک غیر ضروری سفر سے پرہیز کریں۔ ایک اہم احتیاط یہ بھی بتائی گئی ہے کہ اس گرم موسم میں بچوں اور بزرگوں کو گاڑی میں اکیلا نہ چھوڑیں، گاڑی میں اضافی پانی اور فرسٹ ایڈ باکس رکھیں اور گاڑی پارک کرنے کی ضرورت پڑے تو کسی سایہ دار جگہ پر پارک کریں۔

Back to top button