پاک امریکا تعلقات پر بھارت کےاعتراضات سے آگاہ ہیں: امریکی وزیر خارجہ

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعلقات پر بھارت نے براہِ راست اعتراض نہیں کیا، تاہم ہمیں معلوم ہے کہ انہیں اس حوالے سے اعتراضات ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق، ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران جب مارکو روبیو سے سوال کیا گیا کہ آیا بھارت نے پاکستان اور امریکہ کے بڑھتے تعلقات پر کوئی تشویش ظاہر کی، تو انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہوا، البتہ بھارت کے خدشات فطری ہیں۔
روبینو نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجود کشیدگی کی وجہ سے یہ خدشات سمجھ میں آتے ہیں، لیکن امریکہ کو متعدد ممالک کے ساتھ تعلقات رکھنے کی ضرورت ہے اور وہ پاکستان کے ساتھ اپنے اسٹریٹیجک تعلقات کو مزید وسعت دینے کا موقع دیکھ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے بھی کچھ ممالک کے ساتھ تعلقات ہیں جن کے ساتھ امریکہ کے نہیں ہیں، اور یہ تعلقات کی نوعیت عملی خارجہ پالیسی کا حصہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ امریکہ کے اقدامات بھارت کے ساتھ تعلقات پر اثر انداز نہیں ہو رہے۔
مارکو روبیو نے کہا کہ امریکہ کا مقصد مشترکہ مفادات پر مبنی شراکت داری کے مواقع پیدا کرنا ہے، اور بھارت سے متعلق چیلنجز کے باوجود نئے مواقع تلاش کرنے پر توجہ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے ممکنہ پاک-بھارت جنگ کو روکنے میں سابق صدر ٹرمپ کے کردار کو سراہا، اور متعدد شعبوں میں مشترکہ کام کے مواقع موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انسداد دہشتگردی میں پاکستان کے ساتھ امریکہ کا طویل تعاون رہا ہے، اور وہ اس تعاون کو مزید وسعت دینے کے خواہاں ہیں۔ پاک-امریکہ تعلقات میں حالیہ بہتری مثبت ہے اور یہ بھارت یا کسی اور ملک کے تعلقات کے نقصان کی قیمت پر نہیں ہوئی۔
